لاہور (کامرس رپورٹر+ خبرنگار) کاروباری برادری نے حکومت کی جانب سے گوادر پورٹ چین کو دینے کے معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اسکے پاکستان کی معیشت پر انتہائی اچھے اثرات مرتب ہونگے اور ہماری معاشی بدحالی میں کمی آئیگی۔ ایوان صنعت و تجارت کے سابق صدر عرفان قیصر شیخ، سابق سینئر نائب صدر عبدالباسط، پیاف کے چیئرمین سہیل لاشاری، آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی، پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر بلال اسلم صوفی، ابراہیم مغل، راجہ حامد ریاض اور وقار اے میاں نے کہا کہ گوادر پورٹ کو چین کے سپرد کرنے سے نہ صرف پاکستان کو آمدنی حاصل ہوگی بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی میسر آئینگے۔ دریں اثناءدفاعی تجزیہ نگار جنرل (ر) نصیر اختر نے کہا ہے کہ گوادر بندرگاہ کو چین کے سپرد کرنے سے نہ صرف چین سے باہمی دوستی مضبوط ہوگی بلکہ پاکستان نیوی کا خلیج فارس اور بحیرہ عرب پر کنٹرول ہوگا اور سمندروں پر بھارتی بالادستی کا خاتمہ ہوگا۔ گوادر کے علاوہ پسنی، اورماڑہ، جیوانی کی بندرگاہوں کو بھی سول اور نیول مقاصد کیلئے استعمال کرنا ہوگا۔ نئی بندرگاہیں بنانا ہوں گی جس سے بلوچستان میں ترقی و خوشحالی آئیگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم گوادر کی بندرگاہ کے ذریعے خلیج فارس کو کنٹرول کرسکیں گے، ہماری بحریہ مضبوط ہوگی۔