برسلز میں موم بتیاں جلا کر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی، انسانی زنجیر بنائی گئی

برسلز (نامہ نگار) کشمیر سنٹر برسلز کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منایا گیا، شرکاءنے ہاتھوں میں موم بتیاں اٹھا رکھی تھیں اور ہاتھوں کی زنجیر بنا کر یوم یکجہتی کشمیر منایا۔ یورپین عوام اور سیاح بھی وکٹری کا نشان بنا کر مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے دیکھتے گئے شرکاءنے ہاتھوں میں کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف لکھا گیا اس طرح مظاہرین نے بلند آواز میں بھارت کے خلاف اور کشمیریوں کے حق میں نعرے بھی لگائے۔ اس مظاہرے میں بیلجیئم، ہالینڈ اور قریبی ممالک سے بھی کشمیریوں و پاکستانیوں نے کشمیر سنٹر کے مظاہرہ میں شرکت کرکے یہ ثابت کر دیا کہ برسٹر لیبر ترمو اور کشمیر سنٹر ہماری واحد انسٹیٹیوٹ ہے جس کے پلیٹ فارم کے ذریعے کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی جا سکتی ہے۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہ ہرپاکستانی کا دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ دنیا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے۔ حاجی وسیم اختر نے کہا کہ ہمارا دل خوں کے آنسو روتا ہے۔ راجہ طاہر نے کہا کہ وہ کشمیر کی آزادی تک اپنا جدوجہد جاری رکھیں گے۔ حاجی پرویز نے کہا کہ پورے عالم کو مقبوضہ کشمیر میں گرتی لاشیں نظر کیوں نہیں آتیں۔راجہ ظہیر نے کہا کہ بیرسٹر مجید ترمیو فائرہ میں ہیڈ آف سمٹ میں کشمیریوں کی بات کر رہے ہیں جو ایک بہت بڑی پیش رفت ہے۔ اب بھارت کو بھاگنے نہیں دیں گے۔ بیگم شمیم شال نے انتہائی جذباتی انداز اور بہتے آنسوﺅں کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج 64 سال سے کشمیری مسائل و مشکلات کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...