سندھ اسمبلی نے کراچی اسکول آف بزنس اینڈ لیڈر شپ انسٹیٹوٹ بل دوہزار بارہ اتفاق رائے سے منظور کرلیا جبکہ بچوں کی خوارک سے متعلق بل دوہزار تیرہ سندھ اسمبلی میں پیش کردیا گیا

ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کے دوران وزیر اعلی سمیت کئی اراکین اور وزراء ایوان سے غائب تھے ، سندھ اسمبلی میں کراچی اسکول آف بزنس اینڈ لیڈر شپ انسٹیٹوٹ بل دوہزار بارہ اتفاق رائے سے منظور کرلیا، اجلاس کے دوران بچوں کی خوارک اورمفت تعیلم سے متعلق دو بل پیش کئے گئے جنہیں متعلقہ قائم کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ، وقفہ سوالات کے دوران وزیر ثقافت سسی پیلجو نے بتایا کہ موہنجودوڑو کے آثار اور انتظامات وفاق سے صوبہ سندھ کو منتقل ہوگئے ہیں تاہم رقم کی فراہمی کا انتظار ہے ، انھوں نے بتایا کہ آثار قدیمہ بل انیس سو سینتالیس میں ترامیم ضروری ہیں حزب اختلاف کے رکن جام مدد علی نے واضع کیا کہ امتیاز شیخ نے وزارت چھوڑنے کے بعد گاڑی اور دفتر سمیت تمام سرکاری واجبات واپس کردیئے ہیں ، جام مدد علی نے کہا کہ صوبائی وزیررفیق انجینئر کو شوق ہے توامتیاز شیخ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائے ، رفیق انجینئر نے کہا کہ اگر امتیاز شیخ نے سرکاری چیزیں واپس نہیں کی تو ان کے خلاف کیس درج کراؤں گا ، اجلاس کی کارروائی پیر کی صبح تک ملتوی کردی


ای پیپر دی نیشن