لاہورہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے سولرلیمپ کی تقسیم کے خلاف کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزارکے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ پنجاب حکومت کا اجالا پروگرام صرف مخصوص افراد کوفائدہ پہنچانے کےلیے شروع کیاجارہاہے لیکن سب کویکساں بجلی کی فراہمی کےلیے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے، درخواست گزارنے کہا کہ پنجاب حکومت سیاسی مقاصد حاصل کرنے کےلیے اجالاپروگرام شروع کررہی ہے جو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے لہذا اس پروگرام پرپابندی عائد کی جائے، پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دائرکرنے کےلیے عدالت سے مہلت کی استدعا کی جسے منظورکرتے ہوئے کیس کی سماعت بارہ فروری تک ملتوی کردی اورپنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا۔