وفاقی حکومت اورہائیرایجوکیشن کمیشن کے درمیان محاذ آرائی کاسلسلہ جاری

Feb 08, 2013 | 19:33

خصوصی رپورٹر

وفاقی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی طورپر مستند اورگزشتہ دس برس میں قابل ذکرکارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے خود مختار قومی اداروں کے خلاف کریک ڈائون کاسلسلہ جاری ہے۔ حکومت کی اس فاتحانہ پیش قدمی کاتازہ شکارپاکستان ٹیلی کام اتھارٹی اورہائیرایجوکیشن کمیشن ہیں۔ ہائرایجوکیشن کمیشن کی کارکردگی کے نتیجے میں گزشتہ دس برس میں پاکستان میں نمایاں ترقی ہوئی۔ تاہم ایچ ای سی کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ کی ڈگریوں کی تصدیق کے دوران متعدد اراکین کی ڈگریاں جعلی ثابت ہونے اورایچ ای سی کے ایگزیکٹوڈائریکٹرکی مدت ملازمت میں توسیع کے بعد وفاقی حکومت اورایچ ای سی کے درمیان محاذ آرائی کی کیفیت پیداہوگئی۔ اس دوران ایک مسودہ قانون سامنے آیا، جس میں چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی کاعرصہ چارسے کم کرکے تین سال کرنے اورچئیرمین کاوفاقی وزیرکے مساوی درجہ ختم کرنے سمیت متعدد تجاویز دی گئیں۔ اس موقع پرتمام وائس چانسلرزنے مل کراس مجوزہ قانون کومسترد کرتے ہوئے مزاحمت کااعلان کیا۔
دوسری طرف مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار علی خان نے بھی ایچ ای سی کے حوالے سے حکومتی اقدامات کوتنقید کا نشانہ بنایا۔
حکومت کا موقف جاننے کیلئے وفاقی وزیرایجوکیشن اینڈ ٹریننگ شیخ وقاص اکرم سے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے کچھ بھی کہنے سے انکارکردی۔ ماہرین تعلیم کے مطابق اس صورت حال کا جائزہ لینے کیلئے حکومت فوری طورپرغیرجانبدارماہرین پرمشتمل ٹاسک فورس تشکیل دے۔ اوراس کی رپورٹ کے مطابق عمل کرے۔

مزیدخبریں