نوازشریف باضابطہ دعوت نامہ بھیجیں مذاکرات کا انحصار حالات پر ہے : سلمان خورشید‘ بات چیت ختم نہیں ہوئی ‘ ٹھہرائو آ گیا ہے: سرتاج عزیز

Feb 08, 2014

نئی دہلی(آن لائن) بھارت وزیراعظم ڈاکٹر نواز شریف کی جانب سے مذاکرات کی دعوت پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا انحصار حالات پر منحصر ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم  ڈاکٹر نواز شریف کو باضابطہ  طور پر مذاکرات کا دعوت نامہ بھیجنا چاہئے جو ہم وزیراعظم کو پیش کرینگے جس پر وہ سنجیدگی سے غورکرینگے اور حالات کے مطابق وہ مذاکرات کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرینگے تاہم انہوں نے  کہا کہ مذاکرات  کا فیصلہ حالات پر منحصر ہے۔ مذاکرات کے آغاز کے لئے حالات کا سازگار ہونا انتہائی ضروری ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے  تاہم حالات کی بہتری کیلئے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ وزیر تجارت آنند شرما تجارتی مذاکرات کے لئے پاکستان جا رہے ہیں جس کے بعد ہم دیکھیں گے کہ حالات میں کیا پیشرفت ہوئی ہے۔ دوسری جانب وزیر اعظم کے امور خارجہ کے بارے میں مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر بنیادی مسئلہ ہے، اسے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہئے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ آگے بڑھیں اور کشمیر کے دیرینہ مسئلے کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ سرتاج عزیر نے کہا حکومت خطے میں امن کے فروغ کیلئے تمام ممکن اقدامات کر رہی ہے کیونکہ اقتصادی بہتری کی صورتحال کا اس سے گہرا تعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر بنیادی مسئلہ ہے، اسے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہئے۔ حکومت خطے میں امن کے فروغ کیلئے تمام ممکن اقدامات کر رہی ہے کیونکہ اقتصادی بہتری کی صورتحال کا اس سے گہرا تعلق ہے۔ ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان اچھے تعلقات چاہتے تاکہ بات چیت کے ذریعے معاملات اور مسائل حل ہوں لیکن بھارتی میڈیا کا کردار منفی ہے۔ ہم کسی انتہا پسندانہ اقدام کو مذاکراتی عمل میں رکاوٹ نہیں بنانا چاہتے۔ دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات چاہتے ہیں، کشمیریوں کو مذاکراتی عمل میں شامل کرکے حل کیا جا سکتا ہے۔ بھارت اور پاکستان اپنے مسائل پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں جو جنوبی ایشیا خطے کیلئے کافی اہمیت کے حامل ہیں۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان بات چیت ختم نہیں ہوئی بلکہ اس میں ٹھہرائو آگیا ہے۔ اعتماد سازی کی فضا کو پھر سے بحال کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ پاکستان کا موقف کشمیر کے بارے میں بالکل واضح اور صاف ہے اس میں کوئی لچک نہیں آ سکتی۔ ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان اچھے تعلقات چاہتے تاکہ بات چیت کے ذریعے معاملات اور مسائل حل ہوں لیکن بھارتی میڈیا کا رول منفی ہے ہم کسی انتہا پسندانہ اقدام کو مذاکراتی عمل میں رکاوٹ نہیں بنانا چاہتے۔ دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

مزیدخبریں