کراچی (خصوصی رپورٹر) پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ قومی ایکشن پلان اور فوجی عدالتوں کی بعض تحفظات کے باوجود حمایت کی ہے۔ بعض عناصر مسجد اور مدرسہ کا نام دہشت گردی کے ساتھ جوڑ کر حکومت، فوج اور مذہبی طبقے کے درمیان تصادم کرانا چاہتے ہیں لیکن ان کی سازش کا میاب نہیں ہونے دیں گے۔ سانحہ شکارپور اور کراچی میں مسلسل علمائ، طلبائ، ڈاکٹرز، پروفیسرز اور مذہبی کارکنوں کے قتل کے خلاف ’’ پیام امن کنونشن‘‘ کا انعقاد آج ہوگا۔ وہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ مولانا عبدالماجد فارقی، مولانا حبیب الرحمن، زاہد محمود قاسمی اور دیگر بھی موجود تھے۔ طاہر محمود اشرفی نے کہا پاکستان کے مذہبی طبقے نے پہلے بھی دہشت گردی، انتہاپسندی اور فرقہ ورانہ تشدد کی مخالفت کی ہے اور 8 ہزار سے زائد علماء اور مشائخ کو شہید کیا گیا ہے جو لوگ دہشت گردی اور انتہاپسندی کا تعلق مسجد اور مدرسہ سے جوڑنا چاہتے ہیں وہ بتائیں 8 ہزار سے زائد علماء اور مشائخ کا اور اساتذہ کا قاتل کون ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے داخلہ اور خارجہ پالیسی کی ازسرنو تشکیل ضروری ہے۔