میڈرڈ( صباح نیوز)سپین کے حکام نے قرطبہ میں تاریخی مسجد کو کلیسا قرار دیدیا ہے۔ ہسپانوی حکام کے اس اقدام پر مسلمان برادری نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ قرطبہ میں اب ایک ایسی مہم شروع ہو چکی ہے، جس کا نام ہے، مسجد کلیسا، سب کی میراث۔ اس مہم کے ترجمان میگوئیل سانتیاگو کا کہنا ہے کہ یہ مسجد کلیسا شہر کے ثقافتی دل کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس مسجد کے بارے میں بھی کلیسائے روم کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسی جگہ پر قائم کی گئی تھی جہاں پہلے سے آٹھویں صدی عیسوی میں تعمیر کردہ ایک گرجا گھر موجود تھا۔ قرطبہ کے مقامی مسلمانوں کی تنظیم قرطبہ مسلم ایسوسی ایشن کے صدر کمال میخیلیف کے مطابق مسلمانوں کو اس بات سے شدید تکلیف پہنچتی ہے کہ کلیسا کی طرف سے نہ صرف تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے بلکہ اس عبادتگاہ کے نام کے ساتھ مسجد کا لفظ استعمال کرنے سے بھی گریز کیا جاتا ہے۔
سپین: حکام نے ’’مسجد قرطبہ‘‘ کو کلیسا قرار دیدیا، مسلم برادری کا اظہار تشویش
Feb 08, 2015