نئی دہلی (نوائے و قت رپورٹ) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی ریاستی اسمبلی کے گذشتہ روز ہونیوالے انتخابات میں وزیراعظم مودی کا جادو عام آدمی پارٹی کے جھاڑو کی مار سے بے اثر ہوگیا۔ انتخابات میں سابق وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کو واضح اکثریت مل گئی ہے جبکہ نریندر مودی کی جماعت بی جے پی اور انکی امیدوار سابق پولیس افسر کرن بیدی ووٹروں کو لبھانے میں ناکام رہیں۔ تفصیلات کے مطابق نئی دہلی میں ریاستی اسمبلی کے انتخابات کیلئے ہفتہ کے روز پولنگ ہوئی اور ریکارڈ ٹرن اوور 67 فیصد رہا۔ نئی دہلی کے عوام خصوصاً کرپشن اور مہنگائی سے بیزار نوجوانوں نے بڑھ چڑھ کر ووٹ ڈالے۔ واضح رہے عام آدمی پارٹی ”آپ“ کے سربراہ اوند کیجریوال نے گذشتہ برس نئی دہلی کا وزیراعلیٰ بننے کے بعد ایوان میں اکثریت نہ ہونے پر محض 49 دن بعد حکومت سے استعفٰی دیدیا تھا جس کے بعد نئی دہلی میں گورنر راج لگانا پڑا تھا۔ اسطرح سیاسی ناتجربہ کاری کا مظاہرہ کرنے اور حکومت چھوڑ دینے پر بھارتی ووٹروں نے عام انتخابات میں عام آدمی پارٹی پر غصہ نکالا اور اس جماعت کو صرف 4 سیٹیں ملیں۔ اسکے اکثر امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہو گئیں۔ غلطی کا احساس ہونے پر اروند کیجریوال نے ریاستی الیکشن کیلئے مہم کے دوران کئی بار ووٹروں سے معافی مانگی۔ انتخابی نتائج سے لگتا ہے کہ ووٹروں نے کیجریوال کو معاف کردیا۔ نئی دہلی میں گذشتہ روز پولنگ کے بعد جاری ہونیوالی 3 مختلف سروے رپورٹس میں عام آدمی پارٹی کی اکثریت ظاہر کی گئی ہے۔ 35 سے 43 بی جے پی کو 23 سے 29 جبکہ کانگریس کو 2 سے 5 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ انتخابات کے حتمی نتائج کا سرکاری اعلان 10 فروری کو ہو گا۔ واضح رہے نئی دہلی کی اسمبلی کا الیکشن جیتنے کیلئے انتہاپسند ہندو جماعت بی جے پی نے پورا زور لگا دیا تھا۔ وزیراعظم نریندر مودی اور پارٹی کے صدر امیت شاہ کو خود نئی د ہلی آکر بی جے پی کی وزارت اعلیٰ کیلئے امیدوار کرن بیدی جو بھارتی پنجاب کی آئی جی پولیس رہ چکی ہیں کی انتخابی مہم چلانی پڑی۔ کرن بیدی ایک اصول پرست اور دبنگ پولیس افسر کے طور پر جانی جاتی ہیں مگر بی جے پی کے زعفرانی رنگ نے انکے اچھے امیج کو بھی داغدار کردیا۔ سروے کے نتائج کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کرن بیدی نے کہا کہ یہ ابتدائی ووٹنگ کی بنیاد پر اخذ کئے گئے نتائج ہیں، حتمی نتائج میں ووٹر بی جے پی پر ہی اعتماد کا اظہار کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اگر ہار گئیں تو قصور انکی پرفارمنس کا ہو گا پارٹی کا نہیں۔ دریں اثناءعام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے انتخابی جائزوں میں اپنی پارٹی کی جیت کے حوالے سے کہا ہے کہ لوگ کرپشن اور مہنگائی سے پاک حکومت چاہتے ہیں اسی لئے انہوں نے ہماری جماعت کو ووٹ دیکر ایک مرتبہ پھر اعتماد کا اظہار کیا ہے ہم ان کے اعتماد پر پورے اتریں گے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر کے الیکشن میں بی جے پی کی دال نہ گلنے اور نئی دہلی میں ہانڈی ہی جل جانے سے پریشان وزیراعظم نریندر مودی بی جے پی صدر امت شاہ اور دیگر رہنما سر جوڑ کر بیٹھ گئے۔ نئی دہلی کے ریاستی الیکشن کا سب سے اہم پہلو سابق حکمران جماعت کانگریس کا صفایا ہے۔ جو یہاں 10 سال بلا شرکت ایرے غیرے سیاہ و سفید کی مالک رہی اور اس کی وزیراعلیٰ شیلا ڈکشٹ براجمان رہیں اب اس جماعت کو الیکشن میں محض 2 سے 5 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔