سرینگر مظفر آباد تجارت پر معطل‘ 72 مال بردار ٹرک آرپار پھنس گئے

چناری (آن لائن+ نوائے وقت نیوز) سرینگر اور مظفرآباد کے درمیان ایک سال بیس دن کے وقفے کے بعد ایک بار پھرمعطل ہوگئی ہے۔ آزاد کشمیر سے جانے والے مال بردار ٹرک سے 10 کلو سے زائد کروڑوں روپے مالیت کی ہیروئےن برآمد کرنے اور آزاد کشمیر کا ڈرائیور گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ ٹرک ضبط کر لیا گیا ہے۔ آزاد کشمیر سے جانے والے دیگر 21 ٹرکوں کو بھی بھارتی حکام نے روک لیا گیا ہے۔ اسکے جواب میں آزاد کشمیر حکام نے بھی مقبوضہ کشمیر سے آنے والے 50 مال بردار ٹرکوں کو روک لیا ہے۔ آزاد کشمیر سے 22 مال بردار ٹرک مقبوضہ کشمیر گئے جبکہ مقبوضہ کشمیر سے 50 مال بردار ٹرک آزاد کشمیر آئے۔ بھارتی حکام نے یہ الزام لگاےا ہے کہ آزاد کشمیر سے جانے والے مال بردار ٹرک نمبر 9627 جس میں کنو لوڈ تھے جب اسے چیک کیا گیا تو کنو کے ڈبوں سے سینکڑوں کی تعداد میں پیکٹ نکلے جن میں کروڑوں روپے مالیت کی 10 کلو سے زائد ہیروئن بر آمد کی گئی ہے جس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں تھانہ اوڑی میں آزاد کشمیر کے ڈرائیور عنایت حسین کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار اور ٹرک کو ضبط کرلیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق آزاد کشمیر سے جانے والا یہ ٹرک میر ٹریڈنگ کمپنی مظفرآباد مشتاق احمد میر کے نام سے مقبوضہ کشمیر گیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات آر پار کے حکام کی انتہائی اہم میٹنگ امن برج پر ہوئی جس میں آزاد کشمیر کی نمائندگی ڈی جی ٹاٹا بریگیڈئر (ر) امتیاز وائیں، ٹی ایف او بشارت اقبال اور مقبوضہ کشمیر کی نمائندگی ٹی ایف او کسٹوڈین، ٹی ایف او شوکت حسین اور ایس ڈی پی اوڑی کر رہے تھے۔ میٹنگ میں بھارتی حکام نے آزاد کشمیر حکام کو بتایا کہ ٹرک سے ہیروئن برآمد ہوئی ہے۔ ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ڈی جی ٹاٹا نے کہا کہ پاکستان بھارت معاہدے کے مطابق اگر کسی بھی ملک کے ٹرک میں سے کسی دوسرے ملک میں لسٹ سے ہٹ کر کوئی بھی شے برآمد ہو تو وہ ملک اس کا ٹرک اور ٹرک ڈرائیور نہیں رکھ سکتے، بھارتی حکام معاہدے کے مطابق ٹرک اور ڈرائیور ہمارے حوالے کریں ۔ہم قانون کے مطابق اس کے خلاف کارروائی کریں گے جسے بھارتی حکام نے ماننے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد آزاد کشمیر کے22 ٹرک اور ڈرائیور مقبوضہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے50 ٹرک اور ڈرائیور آزاد کشمیر میں پھنس گئے ہیں گزشتہ سال 17 جنوری کو ایسا ہی واقعہ پیش آنے کی وجہ سے ایک ماہ سے زائد عرصہ تک دو طرفہ تجارت معطل رہی اور درجنوں مال بردار ٹرک آر پار پھنس گئے تھے۔ بھارتی الزام اور ڈرائیور کی گرفتاری کے بعد تاجروں، ٹرک ڈرائیوروں اور مالکان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ جموں کشمیر جائنٹ چیمر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سیکرٹری اطلاعات اعجاز میر نے کہا ہے کہ دوطرفہ تجارت معطل ہونے کی وجہ سے فریش فروٹ کے سینکڑوں لوڈ مال بردار ٹرکوں کے خراب ہونے اور تاجروں کے کروڑوں روپے نقصان کا خطرہ ہے۔ سمگلنگ کی شکایات کو ختم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں اطراف کے ٹریڈ سنٹروں پر جدید وہیکل سکینر نصب کریں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی شکایات ختم ہو سکیں اور دوطرفہ تجارت محفوظ بن سکے۔ دریں اثناءمقبوضہ کشمیر میں بے گناہ گرفتار ہونے والے ٹرک ڈرائیور کی گرفتاری اور ٹرک ضبط کرنے کیخلاف مری کے مقام پر ٹرانسپورٹ یونین نے احتجاجاً مقبوضہ کشمیر سے آنے والے مال بردار ٹرکوں کو روک لیا۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت پاکستان بالخصوص وزارت خارجہ مقبوضہ کشمیر میں گرفتار ہونے والے ٹرک ڈرائیور اور ضبط شدہ ٹرک واپس لائیں بصورت دیگر ٹرانسپورٹ یونین کسی بھی صورت میں دوطرفہ تجارت کو چلنے دیں گے اور نہ ہی مری سے انٹر کشمیر ٹریڈکا کوئی ٹرک گزرنے دیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...