ملتان (رپورٹ: محمد نوید شاہ سے) بحالی عدلیہ کی تحریک کے ذریعے عوامی ہیرو کا درجہ حاصل کرنے والے وکلاءکی ہڑتالوں نے ایک بار میں عدلیہ میں مقدمات کی زیر سماعت تعداد میں بے پناہ اضافہ کر دیا۔ چیف جسٹس کی بحالی کے بعد زیر التوا مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لئے بنائی جانے والے جوڈیشل پالیسی بھی مثبت اثرات سامنے نہ لا سکی۔ گزشتہ سال 2014ءمیں کل 365 دنوں میں سے سیشن و سول عدالتوں میں 150 سے زائد روز کام ہی نہیں ہو سکا۔ 50 سے زائد روز وکلاءکی ہڑتال کی نذر ہو گئے۔ پاکستان بار کونسل نے ایک بار پھر اہم ترین اجلاس میں بارز کو غیر ضروری ہڑتالوں سے روک دیا ہے۔ پاکستان بار کونسل کی گزشتہ ہفتہ میں ہونے والی اہم ترین میٹنگ میں وکلاءکو غیر ضروری ہڑتالوں سے اجتناب کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں ملک تمام اہم بارز کے صدور‘ ہائیکورٹ بارز کے صدور کو مراسلہ کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہے۔
2014ئ: 365 میں سے 150 دن سول و سیشن عدالتوں میں کام نہیں ہو سکا
Feb 08, 2015