اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) مالی سال 2014-15 کی آڈٹ رپورٹ میں وفاقی وزارت داخلہ کے سابق حکام کی جانب سے غیر قانونی بیرونی دوروں پر کروڑوں روپے اڑائے جانے کا انکشاف کیا گیا، چار کروڑ روپے غیر قانونی بیرونی دوروں پر خرچ کئے گئے۔ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے 2011 سے 2013 کے دوران کئے گئے بیرونی دوروں پر دو کروڑ روپے خرچ کئے، سابق وزیر داخلہ کی ٹیم ڈی جی کرائسز مینجمنٹ سیل جاوید اقبال لودھی سمیت سابق پرسنل سیکرٹری کے ذاتی عملے کے ارکان بھی شامل تھے۔ وزیراعظم کی منظوری کے بغیر 2 کروڑ 92 لاکھ روپے خرچ بھی کئے۔ یہ دورے 2011 سے 2013 کے دوران کیے گئے یہ انکشاف مالی سال 2014-15 کی آڈٹ رپورٹ میں آڈٹ حکام کی جانب سے کیا گیا جبکہ سال 2014-15 کی آڈٹ رپورٹ میں بتا یا کیا گیا ہے کہ بجٹ اعزازیہ کی مد میں وفاقی سیکرٹری خزانہ وقار مسعود، موجودہ آڈیٹر جنرل رانا اسد امین، سیکرٹری پانی و بجلی، سابق سیکرٹری خزانہ سمیت اکنامک ایڈوائزرکو ڈیڑھ کروڑ روپے کی غیر قانونی ادائیگی کی گئی، آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا وصول کردہ اعزازیہ پر انکم ٹیکس بھی ادا نہیں کیا گیا اور صرف جوائنٹ سیکرٹری تک کا عملہ بجٹ اعزازیہ لینے کا مجاز تھا۔