ریاض/لندن(آئی اےن پی) برطانوی مےڈےا نے دعویٰ کےا ہے کہ سعودی عرب نے شیعہ عالم شیخ نمر کے بھتیجے علی النمر کو بھی پھانسی دےنے کا فےصلہ کرلےا جس سے سعودی عرب اور ایران کے تعلقات مزید کشیدہ ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، علی النمر کی والدہ ”ام بکر“ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کے بیٹے کو کسی بھی وقت پھانسی دی جا سکتی ہے۔ 17سالہ علی النمر کو 2012ء میں ریاست مخالف سرگرمیوں اور احتجاجی مظاہروں میں شرکت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اب وہ سزائے موت کے منتظر ہیں۔ ڈیلی میل کے مطابق ام بکر کا کہنا ہے کہ ”میرے بیٹے کو 2011ء میں حراست میں لیا گیا لیکن ہمیں اب معلوم ہوا ہے کہ اسے 2سال قبل ہی موت کی سزا سنائی جا چکی ہے۔“ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ”پولیس نے تشدد کرکے میرے بیٹے سے اعتراف جرم کرایا انہوں نے میرے بیٹے کو اپنے انکل شیخ نمر کے خلاف کارڈ کے طور پر استعمال کیا۔ حکومت میرے بیٹے کو شیخ نمر کا بھتیجا ہونے کی سزا دے رہی ہے۔
شیخ نمر/بھتیجا