نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ نے سکھ سرداروں پر بنے لطیفوں پر پابندی لگانے سے انکار کرتے ہوئے سکھ شہری کی درخواست مسترد کر دی۔ جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس آربنومتی پر مشمل بنچ نے گزشتہ روز سماعت میں ریمارکس دیئے کہ عدالت لوگوں کیلئے اخلاقیات کا ضابطہ طے نہیں کر سکتی اور نہ ہی اسے ایسا حکم دینا چاہئے کہ لوگ کس طرح بولیں اور کیسے طرز عمل کا مظاہرہ کریں۔ عدالت نے کہا کہ یہ عوام اور لوگوں کا فرض بنتا تہے کہ وہ ایک دوسرے کے جذبات کا احترام کریں اور لطیفوں وغیرہ کے ذریعے کسی مخصوص طبقے یا گروہ کو تنقید یا تضحیک کا نشانہ نہ بنائیں۔ واضح رہے کہ درخواست ہرویندر سنگھ چودھری نے اپنی درخواست اکتوبر 2016ء میں دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ سرداروں پر 5 ہزار سے زائد ویب سائٹس پر سرداروں کے لطیفے موجود ہیں، یہ لطیفے سکھ قوم کی توہین ہیں، ان میں سکھوں کو بے وقوف اور احمق ظاہر کیا جاتا ہے، عدالت ان پر پابندی لگائے۔