سٹیٹ بنک نے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے اسد عمر کے الزامات مسترد کردئیے

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) اسد عمر کے سٹیٹ بنک آف پاکستان نے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کردیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اسد عمر نے الزام عائد کیا تھا۔ اسد عمر نے چار مہینوں میں پاکستانیوں کی دبئی میں سرمایہ کاری کے اعداد و شمار فراہم نہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اعلامیہ کے مطابق سٹیٹ بنک نے اسد عمر کے الزامات کو مسترد کرتے کہا ہے کہ 19 دسمبر 2016ء کو قائمہ کمیٹی فنانس اور ریونیو کا سوالنامہ موصول ہوا تھا سوالنامہ دبئی میں پراپرٹی میں سرمایہ کاری سے متعلق اخبار کے اشتہار سے متعلق تھا جو سوالات سٹیٹ بنک سے متعلق تھے ان کے جوابات دئیے جا چکے ہیں۔ فہرست میں بعض سوالات کے جوابات دوسری ایجنسیوں کی ذمہ داری ہے۔ سٹیٹ بنک دبئی میں سرمایہ کاری سے متعلق ممبر قومی اسمبلی کے سوال کا جواب دیا جا چکا ہے۔ دائرہ قانون میں پارلیمنٹ کے کسی بھی سوال کا جواب دینے کو تیار ہیں۔ ترجمان سٹیٹ بنک کے مطابق اینٹی منی لانڈرنگ کے قوانین موجود ہیں، ان قوانین کیمطابق عمل کیا جاتا ہے، باہر بھیجی گئی رقم کے ڈیٹا کی درخواست کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں۔ واضح رہے کہ اسد عمر نے چار مہینوں میں پاکستانیوں کی دبئی میں سرمایہ کاری کے اعداد و شمار فراہم نہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ تحریک انصاف کے اہم رہنما اسدعمر نے دعوی کیاکہ سٹیٹ بنک منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔ وہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں پھٹ پڑے تھے۔ اسد عمر نے الزام لگایا تھا کہ دبئی میں اربوں ڈالرزکی پراپرٹی خریدی جارہی ہے، سٹیٹ بنک منی لانڈرنگ کرنیوالوں سے ملاہواہے۔ اسد عمر نے بتایاکہ جرم چھپانے کیلئے4ماہ سے ڈیٹا نہیں دیا جا رہا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...