فیصل آباد: (نمائندہ خصوصی) گلبرگ کے علاقہ میں جی سی یونیورسٹی کے طالب علم کے گلے پر پھرنے والی ڈور کو پولیس نے پراسرار طور پر بینر کی رسی بنا ڈالا۔ زخمی خوفزدہ طالب علم کا کارروائی کرانے سے انکار، اعلیٰ حکام نے ایکشن لے کر انکوائری شروع کر دی۔ ایس ایس پی آپریشن نے بیانات قلمبند کر لئے۔ تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں زیرتعلیم سوفٹ ویئر انجینئرنگ کا طالب علم میاں چنوں کا رہائشی 24سالہ افغان شہری منگل کی شام گورونانک پورہ سے کھانا کھا کر اپنے دوست شہزاد کے ہمراہ موٹرسائیکل پر واپس ہاسٹل آ رہا تھا کہ جی سی یونیورسٹی کے عقب میں گیٹ نمبر4 کے قریب کٹی پتنگ کی ڈور اس کے گلے اور ٹھوڑی پر پھر گئی جس کے نتیجہ میں وہ شدید زخمی ہوگیا جس کو درجن بھر ٹانکے لگے اور اسی وقت ہسپتال سے ڈسچارج کروا دیا گیا۔ زخمی افغان طالب علم نے پولیس کو بیان دیا کہ اس کے ڈور نہیں پھری بلکہ وہ کھمبے کے ساتھ لگے بینر کی رسی لٹک رہی تھی جو پھرنے سے وہ شدید زخمی ہوا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس حیرت انگیز بیان پر سی پی او نے معاملہ کو مشکوک سمجھتے ہوئے ایس ایس پی آپریشن رانا معصوم کو انکوائری آفیسر مقرر کیا اور بیان لینے کا کہا۔ جنہوں نے خود ہاسٹل جا کر بیان قلمبند کئے تو زخمی طالب علم نے بیان دیا کہ وہ غریب اور پردیسی طالب علم ہے لہٰذا کارروائی سے گریز کرنا چاہتا ہے۔ پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اعلیٰ افسران کو شبہ ہے کہ ایس ایچ او نے ڈرا دھمکا کر زبردستی خودساختہ بیان قلمبند کیا لہٰذا اگر انکوائری میں ثابت ہوا تو ایس ایچ او کو معطلی سمیت دیگر سخت سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
فیصل آباد : پولیس کا ”کارنامہ“ غیرملکی طالب علم کے گلے پر پھرنے والی ڈور کو رسی بنا ڈالا
Feb 08, 2017 | 20:57