اسلام آباد(نا مہ نگار) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جاوید اقبال نے نیب میں جاری انکوائری اور مبینہ الزامات کی محکمانہ انکوائری نہ ہونے کے باوجود شیخ اختر حسین کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا چیف ایگزیکٹو تعینات کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی کو انکوائری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیئرمین نے نیب کی طرف سے دائر کئے گئے ریفرنسز میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈی آر آے پی) وفاقی وزارت ہیلتھ سروسز کے افسر شیخ اختر حسین کو مردہ قرار دینے اور ان کے آمدن سے زائد کروڑوں روپے کے اثاثے بنانے کے مبینہ الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے نیب کو انکوائری کا حکم دیا تھا۔ واضح رہے کہ نیب 2 فروری 2018ء کو ریٹائرڈ ہونے والے ڈریپ کے سابق چیف ایگزیکٹو اسلم افغانی کی بھی انکوائری کررہا ہے جن کو اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر پرائیویٹ میڈیسن کمپنی کا مالک ہونے کے باوجود قواعد و ضوابط کے خلاف سرکاری عہدے پر تعینات کیا گیا جو کہ ان کے مفادات کے خلاف تھے۔ انہوں نے مبینہ طور پر چیف ایگزیکٹو ڈریپ ہوتے ہوئے ادویات کی قیمتیں بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا جس سے ان کی کمپنی کو مبینہ طور پر کروڑوں کا فائدہ ہوا جس کا بوجھ پاکستان کے غریب عوام کو اٹھانا پڑا۔