ہم نے 100 ارب کی بچت کی، ایک دھیلے کی کرپشن نظر نہیں آئے گی: شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف نے ملتان میں ساڑھے 5 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والے صحت کے منصوبوں کا افتتاح کیا۔ جن میں گورنمنٹ شہباز شریف ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال، چلڈرن ہسپتال اینڈ انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کے نئے بلاک جس کے تحت چلڈرن ہسپتال میں 150 بستروں کا اضافہ ہوا ہے۔ نشتر ہسپتال میں سٹیٹ آف دی آرٹ برن یونٹ اور ریجنل بلڈ سنٹر کا جنوبی پنجاب کے سب سے بڑے ملتان انسٹی ٹیوٹ آف امراض گردہ، ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری اور میڈیسن کے ویئر ہائوس اور کولڈ چین سٹور کا بھی افتتاح کیا۔ وزیر اعلی نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے افتتاح کے بعد ہسپتال کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا، وہ مختلف وارڈز میں گئے۔چند سال قبل بجلی نہ ہونے کے باعث ملک میں ہر طرف اندھیرے چھائے ہوئے تھے، شہروں میں 12 گھنٹے جبکہ دیہات میں 20، 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی۔ نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے ملک بھر میں ہزاروں میگا واٹ کے توانائی کے منصوبے مکمل کئے ہیں جن کی بدولت ملک سے بجلی کے اندھیرے چھٹ گئے ہیں۔ نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کی حکومت کے لگائے گئے منصوبے شفافیت کے لحاظ سے اپنی مثال آپ ہیں اور میں دعوت دیتا ہوں کہ ان منصوبوں کو بار بار دیکھیں آپ کو انشاء اللہ ان میں ایک دھیلے کی بھی کرپشن نظر نہیں آئے گی بلکہ ہم نے ان منصوبوں میں 100 ارب روپے سے زیادہ کی بچت کی ہے۔ 70 سال بعد آج ملک قائد ؒ و ا قبالؒ کے خواب کے مطابق رفاہی مملکت بننے کی جانب بڑھ رہاہے۔ انہوں نے کہاکہ زرداری صاحب کی زبان درازی پر افسوس ہے، انہوں نے غریب قوم کی دولت لوٹی، اب وہ کہہ رہے ہیں کہ میں لوٹی ہوئی دولت واپس لائوں گا۔ زرداری صاحب اسی میں آپ کی خیریت ہے کہ آپ اس قوم کی لوٹی ہوئی دولت خود واپس لے آئیں ورنہ ہم اسے واپس لائیں گے۔ دوسری جانب خان صاحب ہیں جو دن رات جھوٹ بولتے ہیں، الزام تراشی کرتے ہیں اور لغو زبان استعمال کرتے ہیں۔ پشاور میں ڈینگی آتا ہے تو یہ خان صاحب پہاڑوں پر چڑھ جاتے ہیں۔ خان صاحب نے ساڑھے 4سالوں میں دھرنے دئیے، لاک ڈائون کئے، جلوس نکالے اور جلسے کئے ہیں۔ جھوٹوں کے آئی جی عمران نیازی کہتے تھے کہ میں وسائل میٹروبس جیسے منصوبوں پر ضائع نہیں کروںگا بلکہ تعلیمی ادارے اور ہسپتال بنائوں گا۔ انہوں نے کے پی کے میں نہ تو کوئی ہسپتال بنایا اور نہ ہی کوئی تعلیمی ادارہ بلکہ ساڑھے 4 سال بعد میٹروبس کے لئے پشاور کے شہر کی صرف کھدائی کی ہے-

ای پیپر دی نیشن