اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+نیوز ایجنسیاں) عالمی نوعیت کی تقریبات کے انعقاد اور سربراہان حکومت و مملکت کے قیام کیلئے وفاقی دارالحکومت میں مارگلہ کنونشن سنٹرکے نام سے ایک نیا مرکز تقریبات تعمیر کیا جائے گا۔ گزشتہ روز سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے خارجہ امور کے اجلاس کو بتایا گیا کہ کنونشن سنٹر کی تعمیر کا فیصلہ 2015 میں کیا گیا تھا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ ، تمام تر مشکلات اور چیلنجز کے باوجود مسائل پر قابو پانے کی کوشش کی ہے، سینٹ سے تمام تر معاملات پر بھرپور تعاون کیاگیا۔ اطلاعات تک رسائی کے حامی ہیں، ان کیمرہ اجلاسوں کی حوصلہ شکنی کرتے رہے ہیں، آئندہ ماہ سینٹ انتخابات کے بعد نئے ارکان آئیں گے اور نیا ہائوس ہوگا۔سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، سیکرٹری جنگلات صوبہ بلوچستان، اور سیکرٹری جنگلات و جنگلی حیات صوبہ سندھ نے شرکاء کو عرب شہزادون کے شکار کے موضوع پر بریفنگ دی۔سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کمیٹی کو عرب شہزادوں کے شکار سے متعلق بتایا کہ اٹھارہویں ترمیم کے تحت وزارت خارجہ سفارشات سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتی۔ سیکرٹری وائلڈ لائف صوبہ سندھ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پرندوں کے شکار کی مدت کا لائسنس اور علاقہ پہلے سے نصف کم کردیا گیا، نایاب نسل کے جانوروں اور پرندوں کے شکار کی اجازت نہیں دی جاتی،تلور کے شکار کی شکار گاہوں کا تعین وائلڈ لائف کرتی ہے تاہم اجازت وزارت خارجہ دیتی ہے۔ ایڈیشنل سیکرٹری بلوچستان نے بتایا کہ چیک اینڈ بیلنس کا نظام وضع ہے مگر عملدرامد نہیں ہوپاتا۔ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کو کھوکھراپار مونابھائو رابطے پر بریفنگ دیتے ہوئے کمیٹی کو بتایا کہ کھوکھرا پار مونا بھائو ریل لنک کو 3 سال تک مزید کھلا رکھنے پر اتفاق رائے ہوا ہے، اس راستے کو 2021 ء تک اب استعمال کیا جا سکے گا۔علاوہ ازیں ایک بیان میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی توہین پر استحقاق کمیٹی کام کر رہی ہے۔ استحقاق کمیٹی پارلیمنٹ کی توہین کرنے والے رکن کو طلب کرسکتی ہے، اگر طلب کرنے پر کوئی پیش نہ ہوا تو استحقاق کمیٹی گرفتاری کا حکم دے سکتی ہے۔مزید براں نجی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ میں نے اقامے کا معاملہ عدالت پر چھوڑدیا ہے،پارلیمنٹ کی توہین پر استحقاق کمیٹی کام کر رہی ہے،پیش نہ ہونے پر استحقاق کمیٹی گرفتاری کا حکم دے سکتی ہے، 1999میں کنگز پارٹی کیلئے مجھ سے رابطے ہوئے تھے، آصف زرداری پنجاب حکومت ختم کرنے کی کوشش کر کے دیکھ لیں،پیپلزپارٹی حکومت بے نظیر کے قاتلوں تک پہنچ سکتی تھی،آصف زرداری نے مخدوم امین فہیم کو قبول نہ کرنے کا سکرپٹ دیا،زرداری نے مشرف کے اقدامات کی توثیق کرنے کی درخواست کی ۔
اطلاعات تک رسائی کے حامی‘ ان کیمرہ اجلاسوں کی حوصلہ شکنی کرتے رہے: خواجہ آصف
Feb 08, 2018