فیروز والہ: زمین کے تنازعہ پر وکیل‘ پیشی پر آیا قیدی پولیس حراست میں قتل

Feb 08, 2018

فیروزوالا، شیخوپورہ، لاہور (نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت+ اپنے نامہ نگار سے) اراضی کے تنازعہ پر مسلح افراد نے فائرنگ کرکے کار سوار وکیل پرویز اختر چیمہ کو قتل کردیا۔ فیروزوالا بار کے وکلا نے قتل کے واقعہ پر ہڑتال کردی اور شدید احتجاج کیا۔ بتایا گیا ہے کہ رچنا ٹائون فیروز والا کا 50 سالہ وکیل پرویز اختر چیمہ اپنی کار پر کچہری فیروز والا آرہا تھا، جب وہ راستے ہی میں تھا کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار افراد یعقوب احمد اور ذوالفقار وغیرہ نے جدید اسلحہ سے کار پر فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں وہ زخمی ہوگیا۔ طبی امداد کیلئے ہسپتال لایا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔ مقتول تین بچوں کا باپ تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ یعقوب اور پرویز اختر چیمہ ایڈووکیٹ کے درمیان اراضی کا جھگڑا چل رہا تھا۔ عدالت نے فیصلہ پرویز اختر کے حق میں کردیا جس کا ملزمان کو رنج تھا۔ اس بناء پر ملزمان نے مسلح ہوکر فائرنگ کرکے اسے قتل کردیا۔ فیروز والا پولیس نے ملزموں کے خلاف قتل کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا۔ ادھر واقعہ کیخلاف پاکستان بھر کے وکلاء سراپا احتجاج بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت وکلاء کو سکیورٹی نہیں دے سکتی تو ہم عدالتوں کو بند کردینگے۔ فیروز والا بار نے اس واقعہ پر شدید احتجاج کیا اور ہڑتال کردی۔ وکلا نے 24 گھنٹے کے اندر ملزموں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ ایس پی انویسٹی گیشن شیخوپورہ امجد محمود قریشی نے ملزموں کی گرفتاری کیلئے پولیس ٹیم مقرر کردی۔ واضح رہے پرویز اختر چیمہ کا بھائی وحید مراد چیمہ اور دو رشتہ دار بھی اراضی کے جھگڑے کے باعث تین ماہ قبل قتل ہوئے تھے جبکہ مقتول وکیل اپنے بھائی کے مقدمہ قتل کی پیروی کررہا تھا جس پر اسے ملزموں کی طرف سے اکثر دھمکیاں ملتی رہتی تھیں۔علاوہ ازیں کچہری فیروزوالا میں تاریخ پیشی کیلئے آنے والا ملزم پولیس کی حراست میں مخالف کے ہاتھوں مارا گیا۔ واقعہ پر کچہری میں بھگدڑ مچ گئی، لوگوں نے دوڑ کر اپنے آپ کو بچایا، شہریوں نے ملزم کو اسلحہ سمیت پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔ تھانہ نارنگ کے گائوں گھڑیال کلاں میں 2سال قبل ملزم نثار احمد نے ساتھی کو فائرنگ کرکے اپنے مخالف دو سگے بھائیوں ہمایوں اور عرفان کو قتل کردیا، مقدمہ میں گرفتار ہوکر شیخوپورہ جیل میں بند تھا۔ ڈسٹرکٹ پولیس نے ملزم کو جیل سے تاریخ پیشی کیلئے ایڈیشنل سیشن جج فیروزوالا مبین احمد کھوکھر کی عدالت میں پیش کرنے کے لیے لیکر آئی جہاں ملزم ہتھکڑی میں تھا۔ جب وہ کچہری احاطہ میں پہنچا تو مخالف نوجوان زبیر احمد نے گولی مار کر نثار احمد کو پولیس کی حراست میں شدید زخمی کردیا جسے طبی امداد کے لیے ہسپتال لایا گیا جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے دم توڑ گیا۔

مزیدخبریں