سینٹ الیکشن‘ لیگی ارکان کو ہارس ٹریڈنگ سے بچانے کیلئے کمیٹیاں تشکیل، شہبازشریف نگرانی کرینگے

اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت نے اپنے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو ’’ہارس ٹریڈنگ‘‘ سے محفوظ رکھنے کیلئے وفاق اور چاروں صوبوں میں ویجی لینس کمیٹیاں تشکیل دیدی گئی ہیں بالخصوص پنجاب اسمبلی کے ارکان کو پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے دور رکھنے کی حکمت عملی کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف براہ راست پنجاب اسمبلی کے مسلم لیگی ارکان کی نگرانی کریں گے جبکہ انہیں جنرل نشست کی 7 ویں نشست حاصل کرنے کیلئے دیگر جماعتوں کے ارکان کے ووٹ حاصل کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، منقسم اپوزیشن جنرل نشست حاصل نہیں کر سکتی۔ ذرائع کے مطابق کے پی کے مسلم لیگ (ن) کے صدر امیر مقام کو سینیٹ کی دوسری نشست حاصل کرنے کیلئے دیگر پارلیمانی گروپوں سے بات چیت کا اختیار دیا گیا ہے۔ بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کے پاس ایک نشست حاصل کرنے کیلئے مطلوبہ تعداد موجود ہے۔ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اﷲ زہری کو اس بات کا اختیار دیا گیا ہے کہ وہ جوڑ توڑ کے ذریعے خواتین کی ایک نشست پر کامیابی حاصل کر لیں۔ سندھ سے مسلم لیگ (ن) کے صدر بابو سرفراز جتوئی جنرل اور ٹیکنو کریٹ کی نشست سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ سندھ اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پاس 7 ارکان اسمبلی ہیں، اسے مزید ووٹ حاصل کرنے کیلئے فنکشنل مسلم لیگ اور دیگر گروپوں سے ’’کچھ لو اور کچھ دو‘‘ کا فارمولا اپنانا پڑیگا۔ ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو پیپلز پارٹی کے مقابلے میں زیادہ اکثریت حاصل کرنے کا ٹارگٹ دیا ہے اور کہا ہے کہ سینٹ میں مسلم لیگی چیئرمین سینٹ بنوانے کی راہ میں حائل آصف علی زرداری کی رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کی جائیگی۔

ای پیپر دی نیشن