ماسکو ، واشنگٹن( نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں ) ماسکو کانفرنس کے اعلامیہ کی مزید تفصیلات کے مطابق افغانستان سے غیر ملکی افواج کے مکمل انخلا پر اتفاق کرتے ہوئے یقین دلا یا گیا ، قیدی رہا کئے جائیں گے۔ ماسکو میں مسئلہ افغانستان پر دو روز تک امن مذاکرات ہوئے جن میں افغانستان کی سیاسی جماعتوں ، سابق صدر حامد کرزئی سمیت نمایاںسیاستدانوں اور طالبان کے نمائندوں نے شرکت کی تاہم کابل کا کوئی نمائندہ شریک نہیں ہوا۔ شرکاءنے ملک کےلئے اسلامی اصولوںکی روشنی میں افغان خواتین کے حقوق کے تحفظ اور شہریوں کے آزادی اظہار رائے کے حق کو یقینی بنانے پر بھی اتفاق کیا جبکہ افغانستان کی تعمیر نو کے لئے مالی معاونت کی ضرورت پر زور دیا ۔اجلاس میں طالبان رہنماﺅں کا نام اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ سے نکالنے ، قطر میں ان کے باضابطہ سیاسی دفتر کے قیام اور قیدیوں کی رہائی پر بھی اتفاق کیا گیا۔ ادھر افغان حکومت نے ماسکو کانفرنس میں طالبان کی شرکت پر اقوام متحدہ میں شکایت درج کرا دی، افغان حکومت نے شکایت میں کہا کہ ماسکو کانفرنس میں شرکت کرنے والوں میں سے کچھ طالبان کے نام اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل ہیں۔ ادھر نمائندہ زلمے خلیل زاد نے کہا امریکہ نے افغانستان سے فوج کی واپسی کا ٹائم ٹیبل نہیں دیا، کچھ طالبان رہنما ذاتی طور پر اس حوالے سے دعویٰ کر رہے ہیں ، ترجمان پینٹا گون نے بھی ایسا ہی موقف اپنایا اور کہا طالبان سے مذاکرات جاری، امریکی فوج یا محکمہ دفاع کو انخلا کی کوئی ہدایت موصول نہیں ہوئیںہے۔
ماسکو کانفرنس/مزید تفصیلات