نوازشریف پھر جیل منتقل ایک سے دوسرے ہسپتال لے جا کر تضحیک کی جا رہی ہے : مریم نواز

لاہور (نامہ نگار‘نوائے وقت رپورٹ، ایجنسیاں) سابق وزیراعظم نواز شریف کو سخت سکیورٹی میں سروسز ہسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا۔ وہ 5 روز سروسز ہسپتال میں زیرعلاج رہے۔ نواز شریف نے پی آئی سی سے جیل منتقل ہونے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ کارکنوں کی بڑی تعداد سروسز ہسپتال موجود تھی۔ ہسپتال انتظامیہ کی طرف سے اہل خانہ کے سوا کسی کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔ سابق وزیراعظم کی والدہ شمیم اختر پوتی مریم نواز کے ساتھ اپنے بیٹے کی تیمارداری کے لئے سروسز ہسپتال پہنچیں۔ جاوید ہاشمی نواز شریف کی مزاج پرسی کیلئے ہسپتال پہنچے مگر جیل حکام نے محکمہ داخلہ کی اجازت نہ ہونے پر انہیں ملنے نہیں دیا۔ مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا چار دن سے نواز شریف کو سروسز ہسپتال میں رکھا گیا ہے جہاں کارڈیک یونٹ نہیں ہے۔ نواز شریف کی تضحیک کی جا رہی ہے۔ ہمیں رحم کی بھیک نہیں چاہئے۔ نواز شریف کی بیماری ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔ کبھی ایک ہسپتال، کبھی دوسرے ہسپتال، اس طرح کی تضحیک برداشت نہیں کریں گے۔ ہمیں اس طرح کی رحم کی بھیک قبول نہیں۔ بہت بڑی آزمائش آئی مگر توکل اللہ پر ہے۔ حکومت سے کبھی علاج کی درخواست کی نہ کریں گے۔ والدہ جب بستر مرگ پر تھیں موجودہ حکمرانوں نے ان کی بیماری کا مذاق اڑایا تھا۔ ظلم کی رات چھوٹی مگر اس کی پکڑ بہت بڑی ہے۔ اس شخص کی صحت سے کھلواڑ کیا جارہا ہے جو 3مرتبہ وزیراعظم رہ چکا ہے۔ نواز شریف کے میڈیکل بورڈ حکومت نے خود بنائے، میڈیکل بورڈ میں ہماری طرف سے کوئی شامل نہیں تھا۔ ذرائع کے مطابق مریم نواز والد کے لیے ترکش قہوہ، کڑھی، قورمہ اور تلوں والے کلچے لے کر آئیں، نواز شریف کی ہدایت پر عملے کو ترکش قہوہ پیش کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر طبی ماہر نے کہا کہ نوازشریف کو پرہیزی کھانا کھانا چاہیے،گھر سے لائے گئے کھانے پرہیزی نہیں۔
نوازشریف جیل

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...