خارجہ پالیسی کی بنیاد عالمی تعلقات کو دوطرفہ مفاد کے مطابق تشکیل دینے میں ہے : خورشید قصوری

لاہور (وقائع نگار خصوصی) سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ٹھوس بنیاد عالمی تعلقات کو دوطرفہ مفاد کے مطابق تشکیل دینے میں ہے۔ اس کیلئے ایک طرف ہمیں دہشت گردی کے الزامات کے حوالے سے مؤثر سفارتکاری کے ذریعے اپنی پوزیشن کو کلیئر کرنا ہوگا۔ دوسری طرف بھارت کے منفی پروپیگنڈا کا جواب دینا بھی بہت ضروری ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کی بار ایسوسی ایشن کے وکلا سے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیاء میں پائیدار استحکام کیلئے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا امریکہ کو معلوم ہے کہ افغانستان میں امن قائم کرنے کیلئے پاکستان کی اہمیت کیا ہے مگر وہ بھارت کی پالیسی کو فالو کرتے ہوئے پاکستان پر دباؤ بڑھاتا رہتا ہے۔ پاکستان کو چاہئے کہ وہ امریکہ کے متعلق متوازن پالیسی اختیار کرے۔ اپنے ہمسایہ ممالک خصوصاً چین اور روس سے بھی تعلقات مستحکم رکھے۔ اس موقع پر وکلاء نے سابق وزیر خارجہ سے خارجہ پالیسی کے متعلق سوالات بھی پوچھے۔

ای پیپر دی نیشن