پشاور(بیورورپورٹ)گورنرخیبرپختونخوا شاہ فرمان نے قبائلی اضلاع کے حوالے سے ایڈوائزری بورڈ تشکیل دے دیاہے جس کا گورنرہا¶س پشاور سے باقاعدہ طور پر ایک اعلامیہ بھی جاری کردیاگیاہے۔ ایڈوائزری بورڈمیں سابقہ فاٹا میں گورننس سے متعلق وسیع تجربہ رکھنے والے ارکان کو شامل کیاگیاہے۔جن میں عمرخان آفریدی بورڈ کے چیئرمین جبکہ رستم شاہ مہمند، لائق شاہ اورسنگ مرجان اراکین میں شامل ہیں۔چار رکنی ایڈوائزری بورڈ قبائلی اضلاع میں حکومتی فیصلوں کی روشنی میں معاشی، سیاسی استحکام برقرار رکھنے سمیت مقامی آبادی کے تحفظات ومسائل کو قبائلی روایات وثقافت کے مطابق حل میں اپنی سفارشات پیش کرے گا جبکہ قبائلی اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے جلد ازجلد انعقاد کرانے میں تعاون سمیت بلدیاتی اداروں کو ترقیاتی منصوبوں کا آغاز یقینی بنانے میں بھی کردار ادا کرے گا۔بورڈقبائلی روایات وثقافت کے مطابق تضادات کے حل میں ایک جامع میکنزم تجویز کرےگااور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ نئے نظام سے عدالتی کیسز اورفیصلے طویل التواءکا شکار نہ ہوں۔بورڈ یہ یقینی بنائے گا کہ کوئی بھی فیصلہ یا نظام قبائلی عوام کی خواہشات کے برعکس یا ان کے لئے ذہنی کرب کا باعث نہ بنے اورفاٹا انضمام کے بعدپیداہونیوالے مسائل سے متعلق بھی ایڈوائزری بورڈ سفارشات مرتب کرے گا۔ اعلامیہ کے مطابق بورڈ قبائلی جرگوں کے فیصلوں کے نفاذ سے متعلق بھی اپنی سفارشات مرتب کرے گا بلکہ لیویز اورخاصہ دار کیلئے مختصر اورطویل عرصے کی تربیت کیلئے قانون نافذ کرنےوالی فورس بھی وجود میں لائےگا۔ بورڈ کے قیام کا مقصد قبائلی اضلاع میں گڈگورننس کوعملی جامہ پہنانا اورقبائلی روایات وثقافت کا تحفظ کرناہے۔