’’بھان متی کا کنبہ اورحکومتی معاملات‘‘

مکرمی! اس وقت جبکہ پاکستان اپنے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔ سیاسی بساط پر نئے سیاسی اتحاد بنانے کا سلسلہ بڑے تسلسل اور کامیابی سے جاری ہے۔ (ق) لیگ کی بلیک میلنگ اور اپنے مطالبات منوانے سے لیکر بھتہ خور ایم کیو ایم سے معاملات طے کرنے تک حکومتی بے بسی نمایاں کر رہی ہے۔ آئے روز عوام کے حالات بد سے بدترین ہوتے جا رہے ہیں۔ حکومت کو اس پر کوئی پریشانی لاحق نہیں کیونکہ دہشت گردی‘ مہنگائی‘ بیروزگاری اور لوڈشیڈنگ کے ستائے ہوئے عوام میں اب احتجاج کی بھی سکت باقی نہیں رہی۔ پہلے بجلی کا بحران ٹلنے نہ پایا تھا کہ اب گیس کی لوڈشیڈنگ بھی بڑے زور و شور سے جاری و ساری ہے۔ کارخانے بند ہو رہے ہیں۔ مزدور بیروزگار ہو رہے ہیں۔ اس کا حساب رکھنے کی کسی کو نہ فرصت ہے اور نہ ضرورت ہے۔جب سے تبدیلی سرکار آئی ہے‘ ٹیکسوں پر ٹیکس بڑھانے اور لگانے کی نوید سنائی جا رہی ہے۔ دو منی بجٹ پیش کرکے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے انہیں ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبا دیا گیا ہے۔ مہنگائی کے جن کو بوتل سے باہر نکال کر عوام کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ (رائو محمد محفوظ آسی ٹائون شپ لاہور)

ای پیپر دی نیشن