رحیم یار خان(احسان الحق سے) سابق سیکرٹری الیکشن کمشن آف پاکستان کنور دلشاد احمد نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں سینیٹ کے انتخابات شو آف ہینڈ کے ذریعے کرانے بارے ایک ریفرنس زیر سماعت ہونے کے باوجود اسی بارے صدارتی آرڈیننس کا اجرا توہین عدالت کے مترادف ہے اور ایسے آرڈیننس کی ملکی تاریخ میں بھی کوئی نظیر موجود نہیں۔گزشتہ روز ’’نوائے وقت‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا جب اس آرڈیننس کو سپریم کورٹ کے حکم سے مشروط کیا گیا ہے تو پھر اس صدارتی آرڈیننس کے اجرا کی بجائے حکومت کو سپریم کورٹ کے احکامات کا انتظار کرنا چاہیئے تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت سینٹ کے انتخابات بارے قانون سازی کرنے کی بجائے اسے عجلت میں نافذ کرنا چاہ رہی ہے جو سے عوام میں تشویش پائی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو چاہیئے تھا کہ وہ کم از کم ایک سال قبل سینٹ کے انتخابات بارے قانون سازی کرتے جس سے انہیں اپوزیشن کا تعاون بھی مل سکتا تھا۔