لاہور(حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ میں کسی کو دوہری ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت نہیں لیکن پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی بیک وقت ملک میں تین اداروں کے چیئرمین کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ احسان مانی پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ ساتھ گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی اورانصار مینجمنٹ کمپنی کے چیئرمین بھی ہیں۔ احسان مانی بیاایفو کے بورڈ اف ڈائریکٹرز میں بھی شامل ہیں۔ انصار مینجمنٹ کمیٹی کی ویب سائٹ پر احسان مانی کے پروفائل میں لکھا ہے کہ وہ پی سی بی کے چیئرمین کے علاوہ انگلینڈ میں مختلف اداروں جبکہ شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کے بورڈ کا بھی حصہ ہیں۔ احسان مانی مختلف اداروں کے بورڈ رکن کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ کرکٹ بورڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی نے ہر جگہ شفافیت کو یقینی بنایا ہے اور یہ کسی بھی طرح مفادات کا ٹکراؤ نہیں۔ یہ تمام عہدے اعزازی ہیں۔وہ آئی سی سی کی فنانشل اور کمرشل افیئرز کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں۔ قواعد و ضوابط پر مکمل عمل کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی اور قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے رکن اقبال محمد علی کا کہنا ہے کہ احسان مانی کا ایک سے زائد اداروں کی سربراہی مفادات کا تصادم ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو نوٹس لینا چاہیے کیونکہ احسان مانی کرکٹ بورڈ کو مناسب وقت نہیں دے پا رہے ‘یہی وجہ ہے کہ ملکی کرکٹ کو مسلسل تنازعات کا سامنا ہے۔