ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ پاک فوج کا سیاست کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، پی ڈی ایم کے حوالے سے قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں، ایسی باتیں کرنے والے ثبوت سامنے لائیں، کسی قسم کے بیک ڈور رابطے استعمال نہیں کئے جا رہے ہیں، فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے، پاکستان نے دنیا کے سامنے ایک ڈوزیئر رکھا، بھارت دنیا بھر میں بے نقاب ہوچکا، ڈس انفولیب سے متعلق متعدد انکشافات سامنے آئے، بھارت نے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، علی سد پارہ قومی ہیرو اور اثاثہ ہیں، ہماری دعا ہے علی سدپارہ خیریت سے ہوں، کوہ پیماوں کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔ پیر کو ترجان پاک فوج ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دنیا میں بہت حد تک بے نقاب ہو چکا ہے، پاکستان کی جانب سے ڈوزیئر پوری دنیا کے سامنے پیش کیا تھا اور وزیرخارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس میں تمام حقائق سامنے لائے تھے، جس پر بعد میں کچھ سوالات بھی ہوئے کہ ڈوزیئر پیش کرنے کا کیا فائدہ ہوا ہے اور اس وقت بھی کہا تھا کہ دنیا ڈوزیئر پر بات کر رہی ہے اور اپنی آخری پریس کانفرنس میں بھی ہندوستان کے خلاف بہت سے شواہد سامنے رکھے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہر حال میں ای یو ڈنس انفارمیشن لیب نے بہت کچھ سامنے لایا ہے اور وہ تمام حقائق سامنے لائے جو ہندوستان پاکستان کے خلاف کررہا تھا اور ہے جبکہ ہندوستان کے خلاف اقوام متحدہ کی رپورٹ نے پاکستان کی جانب سے بتائے باتوں کی تصدیق کی ہے، پاکستان بہت عرصے سے دنیا سے کہ رہا تھا کہ ہندوستان کا خطے میں نیگیٹو کردار ہے اور جو اقوام متحدہ کی رپورٹ بتا رہی ہے کہ کون خطے میں دوشت گردوں کو دوبارہ سے تیار کررہا ہے اور ان کی معاونت کررہا ہے یہ تمام حقائق پاکستان نے بہت پہلے دنیا کے سامنے رکھ دیئے تھے۔ میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں پاکستان کے موقف اور پیش کردہ شواہد کا بہت بڑ ا اعتراف ہے اور امید ہے کہ دنیا اس کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے پی ڈی ایم کے حوالے سے سوال پر کہا کہ بہت دنوں سے چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں جس پر کئی مرتبہ پاک فوج کی جانب سے موقف سامنے آچکا ہے اور اپنی آخری پریس کانفرنس میں بھی اس حوالے سے واضح کر دیا تھا ، اب پھر سے واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ پاک افواج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، کسی قسم کے بیک ڈور رابطے یا چینلز استعمال نہیں کئے جا رہے ہیں، جو لوگ اس بارے میں قیاس آرائیاں کر رہے ہیں ان سے پہلے بھی درخواست کی تھی اور ایک بار پھر کروں گا کہ پاک فوج کو سیاست میں مت گھسیٹیں، پاک فوج کے پاس اندرونی و بیرونی سیکیورٹی تھریٹس کو دیکھنے کا بہت بڑا فریضہ ہے جس پر پاک افواج پوری طرح سے سر انجام دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر کسی تصدیق اور بغیر کسی شواہد کہ پاک فواج کے سیاست پر کردار کے حوالے سے بات کرنا کسی کو زیب نہیں دیتا ہے، اس لئے اس قسم کی قیاس آرائیوں کو بند ہونا چاہیے اور جو بھی اس حوالے سے باتیں کی جا رہی ہیں اگر ان کے پاس کوئی ثبوت ہیں یا تحقیق ہے تو سامنے لے کر آئیں، دیکھا دیں کہ کون کس کو فون کال کر رہا ہے اور کون کس سے بات کر رہا ہے، اس لئے پھر سے کہتا ہوں کہ پاک فوج کو اس معاملے میں نہ گھسیٹا جائے۔میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاک فوج نے کورونا ویکسین جو چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی عطیہ کی گئی تھیں اسے کورونا فرنت لائن ہیلتھ ورکرز کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، چین سے موصول کورونا ویکسین کی ڈوزز کی تقریب میں سرجن جنرل پاکستان آرمی لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وباءسے پوری دنیا متاثر ہوئی ہے اور کورونا پاکستان میں بھی ایک مسئلہ بن گیا تھا جبکہ عالمی وباءسے نمٹنے میں اصل ہیرو فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز ہیں۔ ترجمان پاک فوج نے ماﺅنٹنر علی سدپارہ کے لاپتہ ہونے کے سوال پر بتایا کہ علی سدپارہ پاکستانی قوم کے ہیرو ہیں جبکہ وہ پچھلے 72گھنٹوں سے لاپتہ ہیں، پاک فوج کی ریسکیو ٹیمیں ان کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور تہہ دل سے دعا ہے کہ علی سدپارہ خیریت سے ہوں، علی سدپارہ کی تلاش کے لئے بہت تگ و دو کی جا رہی ہے اور پہاڑ کے زیادہ سے زیادہ اوپر جا کر ریسکیو آپریشن کر رہے ہیں جبکہ موسم کی خرابی بہت بڑا مسئلہ ہے۔