سرینگر (کے ایم ایس) )غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے حریت پسند کشمیری عوام سے شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کو ان کی یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 9 اور 11 فروری کو علاقے میں مکمل ہڑتال اور سول کرفیو نافذ کرنے کی اپیل کی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غیر قانونی طور پر نظربندحریت چیئرمین نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کہا کہ دونوں شہید رہنماووں نے بھارت کے غیر قانونی فوجی قبضے سے آزادی کے مقدسمقصد کے لیے اپنی قیمتی جانیں نچھاور کیں اور ہم ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کی جدوجہد میں ان کی قربانیوں کے مقروض ہیں۔حریت چیئرمین نے انصاف اور انسانیت کے عالمی معیار کے برعکس بھارتی عدلیہ کے غیر منصفانہ اور متعصبانہ طرز عمل پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں آزادی پسند رہنماوں کو ایک ایسے جرم کی پاداش میں بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی جو انہوں نے کبھی کیاہی نہیں تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ انہیں سزابھارت کے قومی ضمیر کو مطمئن کرنے اور کشمیر کے آزادی پسند لوگوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے دی گئی۔انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماوں نے بڑی بہادری سے پھانسی کے پھندے کو چوم کرشہادت اور ابدی سکون حاصل کرلیا۔ حریت چیئرمین نے کہاکہ چاہے کچھ بھی ہو ،ہم شہداکے مشن کو جاری رکھیں گے اور بھارت کے فوجی طاقت کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ انہوں نے تحریک آزادی کشمیر کوبھارت کے ناجائز تسلط کے خلاف ایک عوامی بغاوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ حق خودارادیت کا جائز مطالبہ مکمل طور پر کشمیریوں کا اپنامطالبہ ہے اور مستقبل قریب میں اس کی کامیابی یقینی ہے کیونکہ بھارت کے جابرانہ اقدامات مزاحمتی تحریک کودبانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ مسرت عالم بٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور آزاد جموں و کشمیر کے عوام اور تارکین وطن کشمیریوںسے اپیل کی ہے کہ وہ 9 اور 11 فروری کو شہداکے لیے خصوصی دعائیہ مجالس کا اہتمام کریں۔