کرونا وائرس: وٹامن ڈی کی کمی کا شکار افراد خطرے میں

مختلف جسمانی بیماریاں اور جسم میں مختلف غذائی اجزا کی کمی کووڈ 19 کا آسان شکار بنا سکتی ہے، حال ہی میں وٹامن ڈی کی کمی کے حوالے سے نئی تحقیق سامنے آئی ہے۔طبی جریدے جرنل پلوس ون میں شامل تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی کی کمی کرونا وائرس کی سنگین پیچیدگیوں اور موت کا خطرہ بڑھاتی ہے۔اس تحقیق میں وٹامن ڈی کی کمی اور کووڈ 19 کی شدت اور موت کے خطرے کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی، اس مقصد کے لیے اپریل 2020 سے فروری 2021 کے دوران کووڈ 19 سے متاثر ہونے والے افراد کے طبی ریکارڈز کو حاصل کیا گیا۔ریکارڈ میں دیکھا گیا کہ کووڈ سے متاثر ہونے سے 2 سال قبل ان کے جسم میں وٹامن ڈی کی سطح کیا تھی۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ وٹامن ڈی کی کمی کے شکار افراد میں کووڈ سے متاثر ہونے پر سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 14 گنا زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ وٹامن ڈی کی مناسب سطح والے مریضوں میں کووڈ سے اموات کی شرح 2.3 فیصد تھی جبکہ وٹامن ڈی کی کمی کے شکار گروپ میں 25.6 فیصد ریکارڈ ہوئی۔تحقیق میں عمر، جنس، موسم (گرمی یا سردی)، دائمی امراض کو مدنظر رکھنے پر بھی یہی نتائج سامنے آئے جن سے عندیہ ملتا ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی کووڈ کے مریضوں میں بیماری کی سنگین شدت اور موت کا خطرہ بڑھانے میں کردار ادا کرتی ہے۔ماہرین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ وٹامن ڈی کی صحت مند سطح کو برقرار رکھنا کرونا وائرس کی وبا کے دوران فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے، ڈاکٹر کے مشورے پر وٹامن ڈی سپلیمنٹس کا استعمال معمول بنایا جانا چاہیئے۔ان کا کہنا تھا کہ کووڈ کی وبا کے دوران مناسب مقدار میں وٹامن ڈی سے اس وبائی مرض کے خلاف زیادہ بہتر مدافعتی ردعمل کے حصول میں مدد مل سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایسے شواہد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کہ مریض میں وٹامن ڈی کی کمی کووڈ 19 کے سنگین اثرات کی پیشگوئی ہوسکتی ہے۔

 
 

ای پیپر دی نیشن