واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) عالمی جریدے بلوم برگ نے پاکستان سے ڈالرز کی سمگلنگ کو افغانستان میں طالبان حکومت کی لائف لائن قرار دیا ہے۔ عالمی جریدے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ تاجر اور دیگر ذرائع سے یومیہ 50 لاکھ ڈالر پاکستان سے افغانستان جارہے ہیں۔ پاکستان سے ڈالر سمگلنگ طالبان حکومت کی لائف لائن ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ افغانستان کی یومیہ ڈالر ضرورت 1 سے ڈیڑھ کروڑ ہے۔ اقوام متحدہ افغانستان کو ہفتہ وار 4 کروڑ ڈالر امداد دیتا ہے۔ بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے علاوہ ڈالر سمگلرز بھی افغان کرنسی خریدے رہے ہیں، جس سے افغانی روپے کی قدر رواں سال 5 اعشاریہ 6 فیصد بڑھی ہے۔ عالمی جریدے کی رپورٹ کے مطابق طلب بڑھنے سے افغانی کرنسی دنیا کی مضبوط ترین کرنسی ہے۔ دسمبر 2021 میں ایک ڈالر 124 افغانی کا تھا اور آج 89 اعشاریہ 96 افغانی روپے کا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی روپے کی قدر اس دوران 37 فیصد کم ہوئی ہے۔ افغانستان میں پاکستانی روپے پر پابندی لگانے سے بارڈر تجارت ڈالر میں ہورہی ہے۔ بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت نے افغانستان ڈالر لانے پر پابندی ختم کردی ہے۔