اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان نااہلی کیس میں لارجر بنچ تشکیل دے دیا ہے۔ چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل تین رکنی بنچ کل 9 فروری کو سماعت کرے گا۔ یاد رہے کہ شہری محمد ساجد نے عمران خان کو نااہل کرنے کی استدعا کررکھی ہے۔ عمران خان پر مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے کا الزام ہے۔ دوسری جانب ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں زیر سماعت عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمشن کی جانب سے فوجداری کارروائی کیلئے دائر درخواست میں فرد جرم عائد نہ کی جاسکی۔ عمران خان کی جانب سے طبی بنیاد پر حاضری سے استثنی کی درخواست دی گئی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا مچلکے جمع کرا دیے گئے ہیں؟، جس پر بیرسٹر گوہر علی خان نے بتایا کہ جی عمران خان کے ضمانتی مچلکے جمع کرا دیے گئے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ایسے حاضری سے استثنی کی درخواست دائر ہوتی رہیں تو فردجرم کیسے عائد کی جائے گی۔ علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہمیں مصدقہ کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں۔ واٹس ایپ کی سکرین شارٹس لگا کر کاپیاں فراہم نہیں کی جاتیں۔ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی وکلاء کو مصدقہ کاپیاں فراہم کی ہیں، عدالت کے سامنے پی ٹی آئی وکلاء کو مصدقہ کاپیاں فراہم کی ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ تمام ثبوتوں کی تصدیق شدہ کاپیاں عدالت اور پی ٹی آئی کو فراہم کریں، جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہاکہ ہم فوری کمپلینٹ اور ثبوتوں کی مصدقہ کاپیاں فراہم کردیں گے، عمران خان ابھی تک عدالت کیوں نہیں آئے؟، کنٹینرز پر عمران خان کو ناچتے ہوئے تو ہم نے دیکھا ہے۔ علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہاکہ ایسے بیانات نہ دیے جائیں، جس سے لگے کہ منشیوں والا کام کیا جا رہا ہے، قانون کی بات کی جائے، یہ نہ ہو کہ ہمیں بھی بولنا پڑے، 15 فروری کو جج رخشندہ شاہین کی عدالت میں عمران خان کی پیشی ہے، اس کے بعد کی تاریخ دے دیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان نے 15 فروری کو جج رخشندہ شاہین کی عدالت میں آنا ہے؟، مجھے ایک تاریخ بتا دیں کہ عمران خان کب عدالت آئیں گے؟۔ جس پر وکیل نے کہاکہ عمران خان کی صحت نے اجازت دی تو آئیں گے، ڈاکٹرز کی ہدایت پر عمل کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن وکیل نے کہاکہ عمران خان کے وکیل اپنے ساتھ مراثی لائے ہیں۔ اس موقع پر پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے کمرہ عدالت پر انہیں مراثی کہنے پر شور مچاتے ہوئے کہا کہ ان کو کہیں اپنے الفاظ واپس لیں، الیکشن کمشن کے وکیل منشی ہیں، ہمارے ساتھ سیاسی میدان میں مقابلہ کریں، پھر جواب دیتے ہیں۔ عدالت نے الیکشن کمشن وکیل کو عمران خان کے وکلاء کو تصدیق شدہ کاپیاں فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔ بعدازاں عدالت نے عمران خان کے ایک روزہ استثنی کی درخواست منظور کرلی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کے وکلاء کو تاحال تصدیق شدہ کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں۔