گلگت (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) شاہراہ قراقرم پر گاہگوچ سے پنڈی جانے والی مسافر بس اور ہربن جانے والی موٹر کار میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں بس اور کار گہری کھائی میں گر گئیں۔ دوخواتین سمیت 30 مسافر جاں بحق، ایک بچہ لاپتہ اور 2 جوانوں سمیت 15 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ نعشوں اور زخمیوں کو مقامی افراد اور پولیس نے ریسکیو کرکے RHC شتیال منتقل کردیا جہاں سے انہیں چلاس ہسپتال بھیج دیا جائے گا۔ جاں بحق ہونے والے مسافروں میں دو خواتین سمیت 12 افراد گلگت بلتستان، 5ہربن کوہستان اور ایک مسافر کا تعلق بٹگرام سے بتایا جاتا ہے جبکہ 9زخمیوں کا تعلق گلگت بلتستان، ایک ہربن کوھستان کے علاوہ 2 فوجی جوان بھی زخمی ہیں۔ ایک لاپتہ ہونے والے بچے کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے بتایا کہ لاشوں کو آر ایچ سی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے ٹریفک حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ حادثے کے بعد علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت نعشوں اور زخمیوں کو نکال کر ہسپتال منتقل کیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ تیز رفتاری کے باعث بس کو حادثہ پیش آیا کیونکہ چھوٹی گاڑی سے ٹکرانے کے بعد بھی بس ڈرائیور سٹیئرنگ پر قابو نہ رکھ سکا۔ کوہستان اور شانگلہ سے ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ جاں بحق افراد میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید، گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ اور اپوزیشن لیڈر امجد ایڈووکیٹ نے واقعہ پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے اور حادثہ میں جانی ضیاع کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل 2 فروری کوہاٹ، جاپان فرینڈ شپ ٹنل کے قریب انڈس ہائی وے پر خوفناک ٹریفک حادثے میں 17 مسافر جاں بحق اور دیگر 2 زخمی ہو گئے تھے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے شاہراہ قراقرم پر ٹریفک حادثے پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور جاںبحق ہونے والوں کے لئے مغفرت کی دعا کی۔