اسلام آباد (خبرنگار) ایوان بالا کے اجلاس میں حکومتی واپوزیشن ارکان کے مابین کشیدگی‘ لفظی گولہ باری اور واک آؤٹ کی سبب تین بار اجلاس روکنا پڑا۔ وقفہ سوالات کے دوران جملہ بازی اور بحث سے گرما گرمی بڑھی۔ تلخی کے وجہ سے اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ اپوزیشن نے حکومتی سینیٹر کی طرف سے محسن عزیزکے حوالے سے سخت الفاظ، مہنگائی کے حوالے سے تحریک التواء مسترد ہونے پر بھی ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ جبکہ حکومتی سینیٹر کامران مائیکل نے وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور و وزارت بین المذاہب کی تقریب میں غیرمسلموں کے حوالے سے گفتگو کے خلاف واک آؤٹ کیا۔ وزیر مذہبی امور کے خلاف واک آؤٹ میں حکومتی و اپوزیشن کے سینیٹرز نے بھی ساتھ دیا۔ وزیر مملکت برائے قانون و انصاف شہادت اعوان نے ایوان میں تمام وزارتوں کے جوابات دیئے۔ وزیر مملکت برائے قانون و انصاف شہادت اعوان نے ایوان کو بتایا کہ جولائی 2022سے دسمبر 2022 تک ریلوے کو 24ارب روپے کا خسارہ ہوا ہے، ایف آئی اے کے 243ملازمین کو ریگولر کردیا ہے۔ اسلام آباد میں آوارہ کتوں کے لیے سنٹر بنایا ہے جس میں 709 کتے رکھے گئے ہیں۔ اجلاس چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا ۔سینیٹر مشتاق احمد نے سوال کیاکہ ایف آئی اے کے 243ملازمین کو تنخواہ دو ماہ سے نہیں ملی ہے۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہاکہ 2022جولائی سے دسمبر 2022تک 24ارب روپے کا خسارہ ہوا ہے جبکہ جواب میں 2.977ارب روپے خسارہ لکھا ہوا ہے۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ وزیر اطلاعات غائب ہیں۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ یہاں پر کتوں کی بات کی جارہی ہے انسانی حقوق کی بھی بات کریں۔ جس پر بہرہ مند تنگی نے لقمہ دیا تو فیصل جاوید نے زور سے آواز نکالی جس کے بعد بہرہ مند تنگی اور فیصل جاوید میں تلخ کلامی ہوئی۔ اسی دوران محسن عزیز کو کچھ کہا تو انہوں نے بھی سخت جملوں کو استعمال کیا۔ سینیٹر بہرہ مند تنگی کی طرف سے محسن عزیز سے بدتمیزی پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ ایجنڈا شروع ہوا تو محسن عزیز نے مہنگائی پر تحریک التواء پیش کی کہ اس پر ایوان میں بحث کرائی جائے۔ ایوان میں گنتی کی گئی تو تحریک کے حق میں 19اور مخالفت میں 25ووٹ آئے، اس طرح تحریک مسترد کردی گئی۔ مہنگائی پر تحریک التوا مسترد ہونے پر اپوزیشن نے ایوان سے دوسری بار واک آؤٹ کیا اور نعرے لگائے کہ پوری دال ہی کالی ہے۔ جس کے بعد چیف وہپ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کو اپوزیشن کو منانے کے لیے چیئرمین سینٹ نے بھیج دیا۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹر کامران مائیکل نے عوامی اہمیت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وزارت مذہبی امور کی طرف سے اسلام آباد میں تقریب رکھی گئی تھی جس میں تمام غیر مسلموں کو بھی بلایا گیا تھا مگر وہاں پر دیگر مذہب کے حوالے سے متنازعہ باتیں کی گئیں۔ دیگر مذاہب کے رہنماؤں نے بائیکاٹ کردیا۔ میں وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور اور وزارت کے اس اقدا م کے خلاف واک آؤٹ کرتا ہوں۔ اس طرح حکومتی سینیٹر کے ساتھ حکومتی اور اپوزیشن کے سینیٹرز نے تیسری بار ایوان سے واک آؤٹ کیا‘ توجہ دلاؤ نوٹس پر سینیٹر دنیش کمار نے کہاکہ این 25 خونی نہیں دہشتگرد شاہراہ ہے، بلوچستان میں دہشتگردی سے اتنے لوگ ہلاک نہیں ہوئے جتنے اس شاہراہ پر حادثات سے ہوئے ہیں۔ ہماری بات سننے کیلئے وزیر مواصلات نے ایوان میں آنا تک گوارا نہیں کیا۔ ادویات، طبی آلات اور ویکسین کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق سینیٹر پروفیسر ڈاکٹر مہر تاج روغانی نے توجہ دلائو نوٹس پر کہاکہ آکسیجنیٹر نہ ہونے سے دل کے آپریشنز رکے ہوئے ہیں، یہ ایل سیز نہ کھلنے کی وجہ سے ہے۔ پنجاب کے ہیلتھ کارڈز کیوں بند کیے گئے ہیں۔ وزیرمملکت برائے قانون و انصاف نے کہاکہ کچھ ادویات کا واقعی مسئلہ ایل سیز ہیں،2022میں ضروری ادویات کی قیمتوں میں سات فیصد اضافہ ہوا، اجلاس جمعہ کی صبح 10بج کر 30منٹ تک ملتوی کر دیا گیا۔
سینٹ : پنجاب کے ہیلتھ کارڈ زکیوں بند کئے ، مہر تاج مہنگا ئی پر پی ٹی آئی کی تحریک التو مسترد
Feb 08, 2023