لاہور ( خصوصی نامہ نگار ) ملک کے ممتاز عالم دین اور مرکزی جمعیت علماء اسلام وسطی پنجاب کے امیر مولانا مفتی سید احمد عارضہ جگر کی وجہ علالت کے بعد 52 سال کی عمر میں انتقال کر گئے مرحوم نے تین بیٹے، دو بیٹیاں اور بیوہ سمیت سینکڑوں شاگرد اور ہزاروں عقیدت مند سوگوار چھوڑے وہ مولانا عبدالطیف جالندھری شا ہکوٹی کے بیٹے، جامعہ اشرفیہ شاہکوٹ کے مہتمم، عالمی انجمن خدام الدین شیرانوالہ گیٹ لاہور کے ناظم الامور اور مرکزی جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا میاں محمد اجمل قادری کے خلیفہ مجاز تھے مرحوم کی نماز جنازہ مولانا میاں عرفان الحق قادری راشدی نے پڑھائی جس میں مرحوم کے رشتہ دار عزیز و اقارب، دوست احباب، دینی و مذہبی راہنما اور علماء و طلباء سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت بعد میں مرحوم کو ان کے آبائی علاقہ شاہکوٹ کے قدیمی نہر والے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیامفتی سید احمد کی وفات پر مختلف دینی و مذہبی راہنماؤں، مرکزی جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا میاں محمد اجمل قادری، مولانا سید چراغ الدین شاہ، مولانا مفتی احمد علی ثانی، صاحبزادہ حافظ عمیر عبدالہادی،مولانا مفتی محمد ریاض جمیل، مولانا میاں عرفان الحق قادری راشدی،مولانا عبدالرب امجد اور دیگر علماء نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم علم و عمل کے پیکرعاشق رسولؐ اور محافظ ختم نبوت تھے ان کی تمام زندگی اسلام کی اشاعت دین کی خدمت،درس و تدریس اور اسلام کے عادلانہ نظام کے عملی نفاذ کی جدوجہد میں گذری انہوں نے دعا کی اللہ تعالی مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔