لاہور(نیوزرپورٹر)صدر پاکستان ڈرگ لائرز فورم نور مہر نے کہا ہے کہ پاکستان میں فارماسوٹیکل را مٹیریل کی عدم دستیابی پر مشکلات بڑھ گئیں ہیں، وفاقی حکومت کی نااہلی اور مریض کش پالیسیوں کی وجہ سے ،ایل سی بینک نہ کھلنے کی وجہ سے فارماسوٹیکل را مٹریل نہ ملنے کی وجہ سے جان بچانے والی ادویات کی دستیابی پاکستان میں نا ممکن ہونے کو ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر صورت حال یہی رہی تواور اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایل سی کے مسائل کی وجہ سے پاکستان میں 15 فروری سے 100 سے زائد فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو تالا لگ جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں مریض موت کے منہ میں اور ہزاروں فارماسٹیکل ورکرز اور فارماسسٹ بیروزگار ہو چکے ہیں ۔پاکستان میں جان بچانے والی ادویات کا قحط شروع ہو چکا ہے ۔500 سے زائد امپورٹ کی ادویات ناپید ہونے والی ہیں کینسر کی ادویات کی قیمتیں دگنی ہو چکی ہیں۔
اور بہت ساری ادویات نہیں مل رہی وفاقی حکومت کی انتہائی بے حسی کی وجہ سے فارماسوٹیکل کے مسائل را مٹیریل حل نہیں ہو سکے وفاقی حکومت مریضوں کے ساتھ موت کا کھیل کھیل رہی ہے جان بچانے والی ادویات ہمیشہ ترجیح ہونی چاہیے ۔ گزشتہ تین ماہ سے ادویات کے را مٹیریل کے بارے میں حکومتی رویہ انتہائی منافقانہ اور جابرانہ ہے را مٹیریل امپورٹڈ ختم ہو چکے ہیں ۔ پاکستان میں ادویات کا بحران صرف فارماسسٹ کو نہیں بلکہ انسانیت کا مسئلہ ہے مریضوں کی اموات کی سب سے بڑی وجہ جان بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی ہے ، پاکستان میں را مٹیریل کی امپورٹ کے علاوہ جو دیگر دس فیصد ادویات باہر کے ممالک سے امپورٹ کی جاتی ہیں ان میں بھی انتہائی بحران کا عمل جاری ہے ، دوران اپریشن پروپوفول propofol Anaesthesia کی دوائی سوفیصد باہر کے ملکوں سے امپورٹ کی جاتی ہے دمہ اور انسولین ادویات بھی باہر کے ممالک سے امپورٹ کی جاتی ہے دل کے سسٹنٹ ، سرجیکل ٹیپ کنولہ سرینج اور دیگر بہت ساری ہزاروں ادویات باہر سے امپورٹ کی جاتی ہیں دل کے امراض کی دوا heparin وغیرہ بھی نایاب ہو چکی ہیں اور بعض ذخیرہ اندوزوں نے موقع کا فائدہ اٹھا کر ادویات مہنگے ترین ریٹو ں پر بیچ رہے ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف ادویات کے بحران اور مریضوں کی اموات کا نوٹس لے
جان بچانے والی ادویات کا قحط شروع ہو چکا ہے:نور مہر
Feb 08, 2023