وزرا کی عدم موجودگی پر اپوزیشن نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا


گذشتہ روز ایوان بالا کے اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان کی جانب سے کارروائی کے بائیکاٹ کی ہیٹرک ہوئی‘ دو بار اپوزیشن جبکہ ایک بار حکومتی ارکان نے کارروائی کا بائیکاٹ کیا‘ اسلام آباد میں کتوں اور سور کی بہتات پرپی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ سینیٹر محسن عزیز کی تقریر کے دوران پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے بات کرنا چاہی تو پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے اونچی آواز میںانہیں روکا جس پر دونوں کے مابین تلخی ہوئی۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے اجلاس میں وزراءکی عدم موجودگی کی نشاندہی کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ سے استفسار کیا کہ ایوان میں صرف دو وزراءبیٹھے ہوئے ہیں اور دونوں سینیٹرز ہیں۔ 77رکنی کابینہ ہے، وزراءایوان میںکیوں نہیں آتے۔ ورزاءکی عدم موجودگی پر بھی اپوزیشن ارکان نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور چیئرمین سینٹ سے مطالبہ کیا کہ ورزاءکو اجلاس میں آنے کا پابند بنایا جائے۔ اپوزیشن ارکان نے وزراءکی عدم موجودگی پر چیئرمین سینٹ کی جانب سے وزیراعظم کو خط لکھے جانے کی یقین دہانی بھی یاد کروائی۔
پارلیمنٹ کی ڈائری

ای پیپر دی نیشن