لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) آج عام انتخابات 2024 میں مختلف سیاسی جماعتوںکی طرف سے قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر خواتین کی ریکارڈ تعداد 882 انتخابی میدان میں موجود ہیں۔ ان میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم ودیگر جماعتوں کی امیدواران شامل ہیں۔ تاہم اکثریت سابق وفاقی وزراء، سابق ارکان اسمبلی اور بڑے سیاسی گھرانوں کی بیگمات اور بہو بیٹیوں پر مشتمل ہے۔ ان میںسابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی بیٹی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی، سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی بیٹی ڈاکٹر نفیسہ شاہ، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود کی بیٹی مہربانو قریشی، سابق صدر مملکت رفیق تارڑ کی بہو سائرہ افضل تارڑ، سابق سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا جبکہ سابق وزراء بیگم تہمینہ دولتانہ، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، مہرین انور راجہ، شازیہ عطا مری، زرتاج گل ودیگر شامل ہیں۔ گزشتہ انتخابات کے مقابلے میںاس مرتبہ خواتین امیدواران کی تعداد میں 82 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سابق وفاقی وزیربیگم تہینہ دولتانہ مسلم لیگ ن کی طرف سے این اے 158 وہاڑی سے الیکشن لڑ رہی ہیں، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان این اے 70 سیالکوٹ سے استحکام پاکستان پارٹی کے ٹکٹ پرمیدان میں اتری ہیںجبکہ سیالکوٹ سے ہی تحریک انصاف کی حمایت یافتہ ریحانہ امتیاز ڈار این اے 71 سے مسلم لیگ ن کے مضبوط امیدوار خواجہ آصف سے ہے۔ گجرات سے قیصرہ الٰہی اپنے بھتیجے چوہدری سالک حسین کیخلاف این اے 64 سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔ جبکہ سابق وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ سابق صدر مملکت رفیق تارڑ کی بہو اور سابق ایم این اے افضل تارڑ کی بیٹی ہیں این اے67 حافظ آباد سے انکا مقابلہ تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار انیقہ مہدی بھٹی سے ہے۔ شذرہ منصب کھرل ننکانہ صاحب این اے 122 سے مسلم لیگ ن کی امیدوار ہیں۔ سابق وزیر ڈاکٹر نفیسہ شاہ این اے 202 خیرپور سے پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کی حیثیت سے میدان میں اتری ہیں۔ تحریک انصاف کی سابق وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد کا مقابلہ نواز شریف سے ہے۔ مسلم لیگ ن کی سینئرنائب صدرمریم نواز شریف حلقہ این اے 119 لاہور سے پہلی مرتبہ میدان میں اتری ہیں۔ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی امیدوار کے طور پر سائرہ بانو بھی این اے 210 سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ سابق وزیر زرتاج گل وزیر این اے 185 سے تحریک انصاف کی حمایت یافتہ ہیں ۔ کنول شوذب بہاولپور سے جبکہ سابق وفاقی وزیر کی شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہربانو قریشی اپنے والد کی نااہلی کے بعد انہی کے حلقہ انتخاب سے الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں، مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پرسیدہ نوشین افتخار این اے 73 ڈسکہ سے میدان میں موجود ہیں۔ تحریک انصاف کی عالیہ حمزہ این اے 118 لاہور سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کیخلاف الیکشن لڑ رہی ہیں۔ شہربانو سلطان بخاری این اے 177 سے اپنے چچاہارون سلطان بخاری کیخلاف کھڑی ہیں ۔ڈاکٹرزیبا وقار وڑائچ جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے پہلی مرتبہ این اے 122 لاہور سے امیدوار ہیں انکا مقابلہ خواجہ سعد رفیق اور لطیف کھوسہ سے ہے۔ غلام بی بی بھروانہ، سلیم بی بی ، شاندانہ گلزار خان، ضلع بونیر سے ڈاکٹر سویرا پرکاش، ایمان طاہر صادق سمیت متعدد خواتین امیدوار براہ راست الیکشن کیلئے میدان میں موجود ہیں۔
ریکارڈ 882 خواتین انتخابی دنگل میں‘ 2018ء کی نسبت تعداد میں 82 فیصد اضافہ
Feb 08, 2024