گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی)سابق صوبائی رہنماء آل پاکستان مسلم لیگ چوہدری شوکت منیر نے کہا ہے کہ بجلی ‘گیس اور پٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے سے نہ صرف افراطِ زر بڑھے گا بلکہ ناانصافی کے اس عمل سے صنعتی و تجارتی سرگرمیاں بھی بُری طرح متاثر ہونگی ۔مہنگائی کے ستائے عوام پر فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بار بار اربوں روپے کا بوجھ ڈالنا عوام کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا کی جانب سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں 4.57 روپے فی یونٹ اضافہ یکسر مسترد کرتے ہیں ‘کیونکہ ملک میں اس وقت جو کاروباری حالات جا رہے وہ انتہائی گھمبیر ہیں کاروباری مشکلات بہت زیادہ بڑھ چکی ہیں ان حالات میں بزنس کمیونٹی اس طرح فیصلوں کی بالکل بھی متحمل نہیں ہو سکتی۔چوہدری شوکت نے مزید کہا کہ قوم کو بجلی ،گیس فری دینے والوںنے اپنے دور میں اس قدر ٹیکسز عائد کئے کہ آج بجلی ، گیس کے بل کی ادائیگیاں عوام کیلئے وبال جان بنی ہوئی ہیں قوم کو لالی پاپ دینے والوں نے چند ماہ قبل ہی حکومت چھوڑی ہے ،بیوقوف بنانیوالے شعبدہ بازوں کی باتوںمیں قوم کوئی نہیں آئیگی ،گزشتہ روزبجلی کے بلوں میں80ارب روپے سے زائد کے ٹیکسز عائد کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے یہ کس طرح قوم کو ریلیف دیں گے، آج مہنگائی کے ذمہ دار یہی سابق حکمران ہیں غریب عوام خود کشیوں پر مجبور ہیں۔