وزیر آباد (نا مہ نگار) پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا مفتی محمد رویس خان ایوبی کی تحریک اور جنرل سیکرٹری مولانا زاہد الراشدی کی مشاورت سے مجلس الفقہی کے زیر اہتمام جید مفتیان کرام کا ایک اجلاس حبیب فائونڈیشن کے مرکز جامع مسجد عثمان میں ہوا جس میں جامعہ محمدیہ اسلام آباد کے رئیس دار الافتاء اور المجلس الفقہی کے منتظم مفتی شکیل احمد، لال مسجد کے رئیس دار الافتاء مفتی دوست محمد، جامع مسجد حنفیہ جی سیون کے خطیب ڈاکٹر مفتی رشید احمد، دارالعلوم تعلیم القرآن راولپنڈی کے رفیق دارالافتاء مفتی ضیاء الرحمن،امور دینیہ خبیب فاونڈیشن کے مسئول مفتی محمد عارف،مفتی زکریا اشرف، مولانا حبیب اللہ امان،ڈاکٹر مفتی محمد انس،مولانا مفتی محمود اور دیگر شریک ہوئے،اجلاس میں عصر حاضر میں درپیش فقہی مسائل کو زیر بحث لایا گیا، خاص طور پر طلاق کے بعد عدت کے حوالے سے شرعی احکامات اور اس کی تمام صورتوں پر تفصیلی بحث کی گئی، مفتیان کرام نے کہا کہ مطلقہ خاتون کی عدت خالصتا ایک شرعی معاملہ ہے جس کے حوالے سے قرآن و حدیث کے احکامات واضح ہیں۔، اس کی کئی صورتیں ہیں اور ہر ایک صورت کے اعتبار سے حکم بھی مختلف ہو سکتا ہے،پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور بشری بی بی کے نکاح اور عدت کے حوالے سے حالیہ عدالتی فیصلے سے متعلق مفتیان کرام کا کہنا تھا کہ جب تک اس مقدمے کی تمام جزیات اور فیصلے کی تمامتر تفصیلات معلوم نہیں ہو جاتیں اس وقت تک اس سے متعلق کوئی رائے قائم کرنا مشکل ہے۔