لاہور خصوصی نامہ نگار )جے یو آئی کے رہنماوں مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا محمد یوسف، مولانا فضل علی حقانی، مولانا عبدالقیوم ھالیجیوی، مولانا محمد امجد خان، محمد اسلم غوری، مفتی ابرار احمد اور جے یو آئی کے دیگر رہنماؤں نے چمن میں جے یو آئی کے رہنما حافظ حمداللہ کی گاڑی پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلسل واقعات بدامنی کو واضح کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حافظ حمداللہ پر پہلے خود کش حملہ ہو چکا ہے اور آج پھر دشمنوں نے انہیں ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی۔ اللہ نے ان کی حفاظت فرمائی اس پر ہم اللہ کا شکر بجا لاتے ہیں۔ ریاستی کے اداروں کو پاکستان کے سیاسی مذہبی زعماکو حفاظت دینے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ جے یو آئی کے رہنماؤں نے کہا کہ یہ واقعہ بھی ملک میں بد امنی کے شعلے پھیلانے کی مذموم سازش ہے اور یقینی طور پر یہ ملک کے حالات کو خراب کرنے کی بدترین کوشش ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ جے یو آئی ملک میں پرامن انداز میں پارلیمانی جدوجہد کے ذریعے اسلامی نظام کے نفاذ کے راستے کے لیے کوشاں ہیں۔ حکومت بلوچستان اس واقعہ کا واقعہ کی فوری تحقیقات کروائے حقائق قوم کے سامنے لائے خفیہ ہاتھ کو بے نقاب کرے۔ انتخابات سے ایک روز قبل زندہ قلعہ سیف اللہ اور پشین میں خودکش حملے اور آج حافظ حمداللہ پر چمن کے علاقے میں قاتلانہ حملہ کی کوشش یقینا ایک گہری سازش کا حصہ ہے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ بد امنی کے خاتمے کیلئے فوری اور ہنگامی اقدامات کرے اور عوام کو تحفظ دینے کیلئے اقدامات کرے تاکہ عوام پر امن ماحول میں اپنا حق رائے دہی کا حق استعمال کر سکیں اور ملک میں عام انتخابات کا پرامن انعقاد ہو انہوں نے کہا کہ عوام اور جے یو ائی کے کارکن پرامن انداز میں گھروں سے نکلیں اور کتاب کو ووٹ دیں۔