لاہور (خبر نگار) ہائی کورٹ نے پی ٹی سی ایل کی ایف آئی اے کی تحقیقات کے خلاف درخواست دائر، درخواست پر شکایت کنندہ کی جانب سے فریق بننے کی درخواست پر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے ایف آئی اے سے تحریری جواب طلب کر لیا۔ جسٹس عالیہ نیلم نے پی ٹی سی ایل کی درخواست پر سماعت کی۔ پی ٹی سی ایل کی جانب سے وقاص میر ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ ایڈووکیٹ شاہ جہاں خان کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی جس میں موقف احتیار کیا کہ تحقیقات میری درخواست پر شروع کی گئیں۔ مالی خورد برد کے حوالے سے معلومات عدالت کے سامنے پیش کرنا چاہتا ہوں۔ عدالت سے استدعا کی گئی کہ کیس میں فریق بننے کی اجازت دی جائے۔2019ء/20ء میں فائبر اپٹک تاریں بچھانے کی ایف آئی اے میں شکایت درج کی۔ ایف آئی اے نے مؤقف اختیار کیا کہ پی ٹی سی ایل اب ایک پرائیویٹ کمپنی ہے، پی ٹی سی ایل اب ایف آئی اے کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی، جبکہ 2023ء میں ایف آئی اے نے دوبارہ اس پر تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ درخواست گزار نے کہہ کہ پی ٹی سی ایل ایک پرائیویٹ کمپنی ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ ایف آئی اے کو پی ٹی سی ایل کے خلاف تحقیقات کرنے سے روکنے کا حکم دے۔