اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی صدارت میں ایکنک کے اجلاس میں گریٹر تھل کنال مرحلہ دو منصوبے سمیت ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔ وزارت منصوبہ بندی کی طرف سے صحت سہولت پروگرام 30 جون تک جاری رکھنے کی سمری پیش کی گئی۔ ایکنک نے اس کی منظوری دے دی، نے ہدایت کی کہ اس پروگرام کو جون 24 کے بعد جاری رکھنے کے حوالے سے ایک فریم ورک تیار کیا جائے اور اسے نئی گورنمنٹ کو پیش کیا جائے۔ اجلاس میں انفیکشن سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی لیبارٹری قائم کرنے کے لیے آٹھ ارب 28 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں خیبر پی کے رورل روڈز ڈیویلپمنٹ پراجیکٹ کو منظور کر لیا گیا، اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 105 ارب روپے ہے۔ اس کے لیے مدد فراہم کرے گا، اجلاس میں ترخم جلال آباد دوسری نظر ثانی پر مبنی منصوبے کو منظوری کے پیش کیا گیا۔ ایکٹنس کی منظوری دے دی۔ اس منصوبے پر 17 ارب روپے سے زائد لاگت ائے گی اور اس کا مقصد ترخم جلال آباد سڑک پر ایک اضافی کیریج وے تعمیر کرنا ہے۔ ایکنک نے انڈس بیسن ایریگیشن سسٹم کے 27 اہم مقامات پر ٹیلی میٹری سسٹم لگانے کے منصوبے کو منظور کر لیا۔ اس پر 23 ارب روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ پشاور نادرن بائی پاس منصوبے کی بھی منظوری دے گی۔ کنک نے ہدایت کی کہ اس منصوبے کو رواں مالی سال میں مکمل کیا جائے کے اجلاس میں گریٹر تھل کنال مرحلہ دو منصوبے پر بھی غور کیا گیا۔ اس منصوبے پر حکومت سندھ نے تحفظات ظاہر کر رکھے ہیں۔ حکومت سندھ کو ہدایت کی کہ وہ اس منصوبے کے تکنیکی اور معاشی پہلوؤں کے بارے میں اپنے موقف کو مشترکہ مفادات کی کونسل کے سامنے رکھے اجلاس نے گریٹر تھل کنال مرحلہ دو منصوبے کی منظوری دی۔ تا ہم اس پر عمل کو سی سی آئی کی منظوری سے مشروط کر دیا۔ دریں اثنا نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ڈیجیٹل انفارمیشن انفراسٹرکچر انیشیٹو کے لیے 10 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی۔ اس گرانٹ کو سائبر خطرات سے نپٹنے کے لیے تکلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کی غرض سے استعمال کیے جائیں گے۔ اجلاس میں سوئی ڈیویلپمنٹ اور پروڈکشن لیز کو ری گرانٹ کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں پاکستان فش انسپیکشن اینڈ کوالٹی کنٹرول رولز کے تحت بجلی اور مچھلی کی مصنوعات کے سرٹیفکیٹ آف کوالٹی کے جرا کی فیس پر نظر ثانی کی بھی منظوری دی گئی، کسان پیکج کے تحت فارم میکنائزیشن کی سکیم میں توسی کو بھی منظور کر لیا گیا۔ میسر یونائٹڈ انرجی پاکستان کی مہر فیلڈ سے فاطمہ فرٹیلائزرز کو گیس کی سپلائی منظوری دی گئی۔