پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق یہ سفارشات مسلم لیگ نون کے طرف سے وفاقی حکومت کودس جنوری تک دیئے جانے والے الٹی میٹم کومدنظررکھتے ہوئے پارٹی قیادت کو ارسال کی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سفارشات میں اس بات کوواضح کیا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ارکان کےلیے موجودہ صورتحال میں پنجاب کی مخلوط حکومت میں ورکنگ ریلینشن شپ قائم رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔ دوسری جانب پنجاب کے سینئروزیرراجہ ریاض احمد کا کہنا ہےکہ موجودہ حالات میں چھانگا مانگا کی سیاست کوفروغ نہ جائے، ایسی سیاست سےجمہوریت کوکوئی فائدہ نہیں ہوگا۔اس سے صرف لوٹے ہی نوازے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق پنجاب کی مخلوط حکومت سے الگ ہونے کے بعد پیپلزپارٹی مسلم لیگ قاف کے ساتھ حزب اختلاف کے بنچوں پربیٹھے گی۔