شوگر ملز مالکان کی طرف سے عدم ادائیگی‘ گنے کے کاشتکار مڈل مین کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور

Jan 08, 2013

لاہور (اے پی پی) گنے کے کاشتکار ملز مالکان کی طرف سے گنے کی قیمت بروقت ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے مڈل مینوں کے ہاتھوں لینے پر مجبور ہیں انہوں نے شوگر ملز مالکان سے بروقت ادائیگیاں کرنے اور چینی کی قیمت کو گنے کی قیمت سے مشروط کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ کاشتکار مڈل مینوں کے استحصال سے بچنے کے علاوہ گنے کی بہتر قسم کاشت کریں جس سے زیادہ چینی پیدا ہو سکے گی شوگر کین ایسوسی ایشن کے کنوینر جاوید ملک نے اے پی پی کو بتایا کہ کرشنگ سیزن شروع ہوئے ایک ماہ سے زائد ہو گیا ہے لیکن کاشتکاروں کو شوگر ملوں کو فراہم کئے گئے گنے کی قیمت ابھی تک نہیں مل سکی اس صورتحال میں مڈل مین کاشتکاروں سے سی پی آر 10 روپے فی من کم قیمت پر خرید رہے ہیں حالات کے ہاتھوں مجبور کاشتکاروں کو اس طرح صورتحال میں لاکھوں روپے نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے جاوید ملک نے بتایا کہ انہوں نے شوگر کین کشمنر سمیت اعلیٰ حکام سے صورتحال کے تدارک کا مطالبہ کیا ہے مگر انہوں نے ان کی درخواست کو درخور اعتنا نہیں سمجھا، جاوید ملک نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صورتحال کا نوٹس لیں اور کاشتکاروں کو شوگر ملزمالکان اور مڈل مینوں کے استحصال سے بچائیں جاوید ملک نے تجویز دی کہ ہمسایہ ملک بھارت کی طرح چھوٹے پیمانے پر شوگر ملوں کے قیام کی اجازت دی جائے تاکہ مڈل مین کا کردار ختم ہوسکے۔

مزیدخبریں