سندھ بھر میں خسرہ کی وبا بے قابو ہوگئی جسے کنڑول کرنے میں محکمہ صحت کی مہم بری طرح ناکام، مزید گیارہ بچوں کو ابدی نیند سلادیا۔

سندھ میں خسرہ کے باعث اموات کاسلسلہ جاری ہے،محکمہ صحت کی جانب سے ویکسی نیشن مہم کے باوجود کندھ کوٹ، شکار پور، جیکب آباد اور گھوٹکی سمیت مختلف شہروں میں خسرہ کی وبا زوروں پر ہے، موذی مرض سے آج مزید دس کلیاں مرجھا گئی ہیں۔ شکار پور کے علاقے جمعہ گوٹھ کا آٹھ سالہ صابر، گوٹھ میں صاحب میں دوسالہ نصیباں،سول اسپتال میں دو سالہ زبیر اورفرید جتوئی کا چار سالہ امجد خسرہ کا شکار ہوکر چل بسا۔ شکار پور میں ویکسینیشن کی شدید قلت کے باعث بچوں کے والدین نے سول اسپتال کے سامنے احتجاج کیا۔ جان لیوا مرض نےجیکب آباد میں چھ سالہ فوزیہ،تین سالہ اصغرعلی اور سات سالہ گل بی بی کوابدی نیند سلادیا،ضلع میں محکمہ صحت کی تیس ٹیمیں بھی وبائی مرض پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی ہیں اور تین سو سے زائد بچے خسرہ سے متاثر ہیں۔ سکھر اور گھوٹکی میں بھی خسرہ کے باعث چار بچے جان کی بازی ہار گئے۔ مختلف شہروں میں ویکسی نیشن کی قلت اور ڈاکٹروں کی کمی نے صورتحال کو مزید سنگین بنادیا ہے اور ننھے پھول بڑی تیزی سے وبائی مرض کا شکار ہورہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن