کراچی : طالبان نے 3 مجاوروں سمیت 6 افراد کے گلے کاٹ دئیے ‘ دیگر واقعات میں پولیس اہلکار اور 6 افراد قتل

Jan 08, 2014

کراچی (کرائم رپورٹر + نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) کراچی میں منگل کو خونریزی کے مختلف واقعات میں 13 افراد جاںبحق ہوگئے۔ گلشن معمار میں مزار کے احاطے سے 6 نوجوانوں کی گلے کٹی اور سربریدہ نعشیں برآمد ہوئیں۔ تفصیلات کے مطابق گلشن معمار میں منگل کی صبح مزار ایوب شاہ بخاری کے احاطے سے 6 افراد جن کی عمریں 25 سے 30 سال کے درمیان تھیں، کی خون میں لت پت نعشیں برآمد ہوئیں۔ ایس ایس پی وسطی عامر فاروقی کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے 3 مزار کے مجاور جبکہ دیگر 3 ان کے دوست اور اکثر وہاں آیا کرتے تھے۔ ان افراد کو بدترین تشدد کے بعد گلے کاٹ کر قتل کردیا اور نعشیں مزار کے احاطے میں پھینک دی گئیں۔ ان نوجوانوں میں دو کے سر تن سے جدا کردئیے گئے تھے۔ مقتولین کی شناخت منور، محمد سلیم، رمضان، نیاز عرف جن اور عابد علی کے ناموں سے ہوئی، پولیس نے اطلاع ملنے پر نعشوں کو قبضے میں لیکر ہسپتال پہنچایا۔ 6 افراد کے لرزہ خیز قتل پر علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ رائٹرز کے مطابق نعشوں کے پاس ایک خنجر اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان فضل اللہ گروپ کی جانب سے نوٹ بھی پڑا ملا جس میں لکھا تھا کہ مزارات پر جانے والے لوگوں کا یہی حال کیا جائیگا۔ مزاروں پر جانا چھوڑ دو، پولیس نے نعشوں کو تحویل میں لے کر عباسی ہسپتال منتقل کر دیا اور مزار کے متولی جمن شاہ اور اس کے ساتھی کو حراست میں لے لیا۔ دریں اثناء قائدآباد میں منزل پمپ کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے پولیس اہلکار 50 سالہ عبدالخالق کو سر اور سینے میں گولیاں مار کر قتل کردیا۔ لیاری کے علاقے بہار کالونی سے نوجوان کی ہاتھ پاؤں بندھی نعش ملی۔ پاک کالونی کے علاقے بڑا بورڈ میں نامعلوم افراد نے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن عارف کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔ ملیر کینٹ میں چیک پوسٹ نمبر 6 کے قریب سے ایک نامعلوم شخص کی نعش ملی۔ سپر ہائی وے پر لکی سیمنٹ کے قریب سے گولیوں سے چھلنی نعش برآمد ہوئی۔ علاوہ ازیں پولیس نے مشرف کالونی میں چھاپہ مار کر 28 افراد کے قتل میں ملوث ٹارگٹ کلر عبید عرف برسٹ کو 3 ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے ملزموں سے دو دستی بم، دو راکٹ، دو کلاشنکوف، چار پستول اور ہزاروں گولیاں برآمد کر لیں۔ ادھر رینجرز نے الفلاح سوسائٹی سے 3 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا۔ ملزموں کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے۔ علاوہ ازیں کورنگی میں آپریشن کے دوران پولیس نے 19 جرائم پیشہ عناصر کو حراست میں لے لیا۔ ادھر کراچی پولیس کے چیف ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران شہر میں اب تک 170 پولیس اہلکاروں کو قتل کیا جا چکا ہے۔ ادھر کورنگی کے ایریا میں بنک سے 18 لاکھ روپے لوٹنے کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے دو سکیورٹی گارڈز دلشاد اور شفیع کو ہلاک کر دیا۔ علاوہ ازیں پولیس اور رینجرز نے لیاری میں کارروائی کر کے غفار ذکری کے بھائی فتح کو 5 ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے بھاری اسلحہ برآمد کر لیا۔

مزیدخبریں