جون 2017ء میں نیا ٹیرف سٹرکچر متعارف کرایا جائیگا

اسلام آباد (عترت جعفری) پاکستان میں جون 2017ء تک نیا ٹیرف سٹرکچر متعارف کرا دیا جائے گا جس میں ڈیوٹی کے 4 سلیب ہوں گے جو زیرو سے 25 فیصد تک ہوں گے۔ نجکاری کے لئے تیار اداروں میں سے ابتدائی طورپر تین اداروں میں سے ایک کے شیئر ملکی اور دوسرے کی آفرٹنگ بین الاقوامی ہو گی۔ آئی ایم ایف کی دستاویز کے مطابق پاکستان کے ٹیرف سٹرکچر کو سادہ بنایا جا رہا ہے۔ پہلے مرحلہ میں ٹیرف سٹرکچر میں سے ایگزامشنز کو ختم کر دیا جائے گا اور ڈیوٹی کی تمام رعایات جون میں ختم کر دی جائیں گی۔ موجودہ ٹیرف میں اس وقت 4 ہزار چیزیں ایسی ہیں جن کے ٹیرف میں خصوصی ریٹس مقرر کئے گئے ہیں اور متعدد نان ٹیرف بیئرز بھی موجود ہیں۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پروگرام کے تحت ڈالر کا ریٹ 99 روپے 66 پیسے جبکہ یورو کا ریٹ 130 روپے 18 پیسے ہے۔ یہ طے بھی کیا گیا ہے کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر مارچ میں 5.4 بلین ڈالر‘ جون میں 9.8 بلین ڈالر اور ستمبر میں 11 بلین ڈ الر تک لانا ہوں گے۔ ایس ای سی پی کے ریگولیٹری اختیارات میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ مارچ سے قبل ایس ای سی پی کے قانون میں ترمیم کرائی جائے گی۔ اس طرح ملک کے اندر کاروبار کے آغاز کی لاگت کو کم سے کم کرنے کے لئے بھی پلان تیار کر لیا گیا ہے۔ ملک کے اندر توانائی کے متعلق اہم ایشوز پر فیصلہ کے لئے مارچ سے قبل مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بھی بلایا جا رہا ہے۔ اجلاس میں توانائی کے آلات کے معیار کے تعین کی شق قانون کا حصہ بنانے کی منظوری لی جائے گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...