اسلام آباد(سہیل عبدالناصر) سعودی عرب پاکستان میں پن بجلی کے منصوبوں میں بھاری سرمایہ کاری کرے گا۔ پن بجلی کے زیادہ تر منصوبے خیبر پی کے، پنجاب اور آزاد کشمیر میں قائم کئے جائیں گے۔ سعودی سرمایہ کاری کو ممکن بنانے کیلئے توانائی کے شعبہ میں پاک سعودی ورکنگ گروپ تشکیل دیا جا رہا ہے جو ان منصوبوں کی ابتدائی فنی اور مالیاتی جائزے بھی تیار کرائے گا۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے سرتاج عزیز کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اس موضوع پر تفصیل سے بات کی۔ یہ مشترکہ پریس کانفرنس پون گھنٹہ کی تاخیر سے شروع ہوئی۔ مشرف کی طرف سے نواز شریف حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سعودی وزیر خارجہ نے دفتر خارجہ کے اسی ہال میں اس وقت بھی پریس کانفرنس سے خطاب کیا تھا۔ سعود الفیصل سرتاج عزیز کے ہمراہ ہال میں داخل ہوئے تو خمیدہ کمر اور بعدازاں دوران گفتگو شکستہ لب و لہجے کے باعث خاصے عمر رسیدہ دکھائی دے رہے تھے۔ ان کے برعکس سرتاج عزیز جو اسی کے پیٹے میں ہیں خاصے چست نظر آ رہے تھے۔ یہ الگ بات ہے پریس کانفرنس کے دوران سرتاج عزیز نے رسمی گفتگو پر اکتفا کیا جبکہ سعود الفیصل نے ہر اہم موضوع پر کھل کر اظہار خیال کیا۔ سرتاج عزیز انگریزی لباس میں ملبوس تھے اور گفتگو بھی انگریزی میں ہی کی، سعودی وزیر خارجہ نے مسنون سلام کے بعد درود شریف پڑھا اور عربی زبان میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس کا اردو ترجمہ پیش کیا گیا تاہم سوال و جواب کے سیشن کے دوران انہوں نے انگریزی میں جواب دئے۔ سعود الفیصل نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی تعاون کیلئے معیشت کے شعبوں کا بطور خاص ذکر کیا تاہم سلامتی کے شعبے کا ذکر کرنے سے مکمل گریز کیا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بنیاد ہے۔ مغربی ذرائع ابلاغ ان دنوں یہ خبریں چھاپنے میں مصروف ہے سعودی عرب شامی باغیوں کی تربیت کے لئے پاکستان کی مدد کا خواہاں ہے۔
سعودی سرمایہ کاری